بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

مطلوبہ فتوی کے حصول کے لیے الفاظ منتخب کریں

عنوان کا انتخاب کریں

.

بیت الخلاء دھوتے ہوئے برش کی چھنٹے کپڑوں پر پڑجانے سے پاکی وصفائی کا حکم

سوال

کیا فرماتےہیں علماء کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ گھرکےٹوائلٹ خواتین خوددھوتی ہیں،پہلےپورےٹوائلٹ پرصاف پانی بہایاجاتاہےپھربرش کی مددسےدھویاجاتاہےتوبرش کی چھنٹوں سےبچنےکاکیاحکم ہےاوراگرچھینٹےپڑھ جائیں توکیاحکم شرع ہوگا۔

جواب

صورتِ مذکورہ میں ٹوائلٹ(بیت الخلاء) پراچھی طرح صاف پانی بہادیاجائےجس سےگندگی زائل ہوجائےاوربرش لگانے سےپہلےاس کواچھی طرح صاف کرلیاجائےاس پرکوئی نجاست لگی ہوئی نہ ہوتوان کےچھینٹےلگنےسےکپڑےناپاک نہیں ہوں گے۔
الدر المختار (1/ 616)رشيدية
نام أو مشى على نجاسة، إن ظهر عينها تنجس وإلا لا. ولو وقعت في نهر فأصاب ثوبه، إن ظهر أثرها تنجس وإلا لا
الفتاوى الهندية (1/ 46)مكتبة العلمية
لبول المنتضح قدر رءوس الإبر معفو للضرورة وإن امتلأ الثوب. كذا في التبيين وكذا قدر الجانب الآخر. هكذا في الكافي والتبيين.هذا إذا كان الانتضاح على الثياب والأبدان أما إذا انتضح في الماء فإنه ينجسه ولا يعفى عنه؛ لأن طهارة الماء آكد من طهارة الأبدان والثياب والمكان. كذا في السراج الوهاج

دارالافتاء جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ

جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ  کا ایک نمایاں شعبہ دارالافتاء ہے۔ جو کہ عرصہ 20 سال سے عوام کے مسائل کی شرعی رہنمائی کی خدمات بخوبی  سرانجام دے رہا ہے

سوال پوچھیں

دار الافتاء جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ سے تحریری جوابات  کے حصول کے لیے یہاں کللک کریں

سوشل میڈیا لنکس