بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

مطلوبہ فتوی کے حصول کے لیے الفاظ منتخب کریں

عنوان کا انتخاب کریں

.

آن لائن فلائٹ والی ایپ کے ذریعے اپنی رقم اس میں انوسٹ کرنا

سوال

جناب مفتی صاحب یہ ایک موبائل ایپلیکیشن ہے جو کہ آن لائن بذریعہ انٹر نیٹ چلتی ہے۔ اس کو اپنے موبائل فون پر ڈاؤنلوڈ کرتے ہیں۔ اس میں مختلف فلائٹس کو دنیا کے مختلف ممالک سے ایک ملک سے دوسرے ملک کیلئے چلتی ہے اُن کی کی ٹائمنگ فلائٹ اڑنے کا ٹائم کسی دوسرے ملک میں اترنے کا ٹائم لکھا ہوتا ہے ۔ آپ نے کوئی ایک فلائٹ جس کا ٹائم آپ کو سوٹ کرتا ہے۔ اس پر آپ کو اپنی رقم انویسٹ کرنی پڑتی ہے۔ کم سے کم ایک ہزار سے لیکر زیادہ سے زیادہ رقم جتنی آپ انوسٹ کر سکتے ہیں یہ رقم بذریعہ موبائل ایزی پیسہ آپ نے اپنا اکاونٹ بنا کر انوسٹ کرنی ہے ۔ ایک فلائٹ پر آپ کو 1.6 فیصد کے حساب سے آپ کی انوسٹ کی ہوئی رقم کا منافع آپ کو اس فلائٹ دوسرے ملک میں بخیریت لینڈ ہونے کے بعد آپ کے اکاونٹ میں آ جاتا ہے ۔ اگر فلائٹ کینسل ہو جائے تو پرافٹ نہیں ملتا اور آپ کی اصل رقم واپس آپ کے اکاونٹ میں آجاتی ہے جتنی رقم آپ نے انوسٹ کی ہوئی اس کے وہ منافع سمیت آپ کے ایزی پیسہ اکاونٹ میں واپس آتی ہے اگر آپ چاہیں تو اسی طرح اگلی فلائٹ کے لیے ساری رقم یا جتنی آپ چاہیں اگلی فلائٹ آپ جس ملک کی منتخب کریں لگا دیں ۔ اس رقم کا اسی حساب سے پرافٹ سمیت فلائٹ مکمل ہونے کے بعد ساری رقم آپ کے اکاونٹ میں واپس آجاتی ہے۔ رقم واپس نکالنے کے لئے جو آپ اپنے ایزی پیسہ اکاونٹ سے نکالنا چائیں ۔ پرافٹ کے ساتھ تو کمپنی 5 فی صد کٹوتی کرتی ہے۔ باقی رقم آپ نکلوا سکتے ہیں۔ مثال کے طور پر اگر آپ کے اکاونٹ میں ایک ہزار کی رقم ہے اگر وہ آپ نکلوانا چاہیں تو کمپنی 50 روپے کٹوتی کر کے 950 روپے آپ کو دے دے گی ۔ آپ سے گزارش ہے کہ اس میں اتنی رہنمائی فرمادیں کہ اس طریقہ سے انوسٹ کی ہوئی رقم کا منافع لینا جائز ہے اور اس کمپنی کے ساتھ کام کیا جاسکتا ہے ۔ اسلامی نقطہ نظر سے اس مسئلے کی وضاحت فرمادیں ۔

جواب

سوال میں ذکر کردہ سرمایہ کاری کا طریقہ شرعی اصولوں کے مطابق نہیں اس لئیے اس سے اجتناب ضروری ہے۔

دارالافتاء جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ

جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ  کا ایک نمایاں شعبہ دارالافتاء ہے۔ جو کہ عرصہ 20 سال سے عوام کے مسائل کی شرعی رہنمائی کی خدمات بخوبی  سرانجام دے رہا ہے

سوال پوچھیں

دار الافتاء جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ سے تحریری جوابات  کے حصول کے لیے یہاں کللک کریں

سوشل میڈیا لنکس