بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

مطلوبہ فتوی کے حصول کے لیے الفاظ منتخب کریں

عنوان کا انتخاب کریں

.

سونے کی ڈلی کو مضاربت پر دینا

سوال

ایک شخص  اپنا سونا ڈلی کی صورت میں کسی سونار کے پاس رکھ کر کہے کہ آپ اس کے زیورات بناکر فروخت کریں۔ میرے اس سونے پر جو پرافٹ ہوتو آدھا پرافٹ تقسیم کرلیں گے۔ مثلاً 10 تولہ سونا کسی سونارکے کاؤنٹرپر رکھو ایا ۔اب کچھ عرصے میں پرافٹ ہوا 50 ہزار تو پچیس پچیس تقسیم کرلیا۔ اب اگر سونے کے مالک کو جب کبھی ضرورت ہوتو اپنا 10 تولہ واپس اٹھالے گا۔ تو اس طرح کام کرنا شرعاً کیساہے؟

جواب

سوال میں ذکرکردہ صورت  درست نہیں ہے۔اس کی دوجائز صورتیں ہوسکتی ہیں پہلی صورت  یہ کہ سونے کی ڈلی کی قیمت لگالی جائے اور راس المال اسی قیمت کو بنایاجائے اور نفع فیصد کے حساب سے طے ہو تو یہ صورت مضاربت کی ہوگی ۔ مذکورہ معاملہ ختم ہونے کی صورت میں دس تولے سونا ہی واپس نہیں ہوگا بلکہ مقررہ راس المال  کے مطابق حساب ہوگا۔ اختتام کے وقت نفع ونقصان کا حساب لگا کر واجب الاداء رقم رب المال کاحق ہوگا البتہ اس رقم کا سونا لیناچاہےتو اس کے ریٹ سے اتنا سونا بھی رب المال لےسکتاہے۔
      دوسری صورت اجارہ کی ہوسکتی ہے کہ سُنار کے ساتھ یہ معاملہ طے کیا جائے کہ یہ میری سونے کی ڈلی ہے تم اس سے زیورات بنا کر فروخت کرو میں تمہیں تمہارے کام کی اجرت دوں گا تو اس صورت میں طے شدہ اجرت سنا ر کو ملے گی اور نفع مالک کا ہوگا۔
بدائع الصنائع في ترتيب الشرائع (6/ 82)
(وأما) تبر الذهب والفضة فقد جعله في هذا الكتاب بمنزلة العروض، وجعله في كتاب الصرف بمنزلة الدراهم والدنانير، والأمر فيه موكول إلى التعامل، فإن كان الناس يتعاملون به فهو بمنزلة الدراهم والدنانير فتجوز المضاربة به، وإن كانوا لا يتعاملون به فهو كالعروض فلا تجوز المضاربة به
 الفتاوى الهندية (4/ 286)رشیدیة
ولا تجوز بالذهب والفضة إذا لم تكن مضروبة في رواية الأصل كذا في فتاوى قاضي خان. وفي الكبرى في المضاربة بالتبر روايتان ففي كل موضع يروج التبرع رواج الأثمان تجوز المضاربة هكذا في التتارخانية والمبسوط والبدائع

دارالافتاء جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ

جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ  کا ایک نمایاں شعبہ دارالافتاء ہے۔ جو کہ عرصہ 20 سال سے عوام کے مسائل کی شرعی رہنمائی کی خدمات بخوبی  سرانجام دے رہا ہے

سوال پوچھیں

دار الافتاء جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ سے تحریری جوابات  کے حصول کے لیے یہاں کللک کریں

سوشل میڈیا لنکس