بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

مطلوبہ فتوی کے حصول کے لیے الفاظ منتخب کریں

عنوان کا انتخاب کریں

.

مرحومہ والدہ کےلئے قربانی کی نیت سے جانور خریدا اورخرید نے کے بعد وہ گم ہوگیا؟

سوال

میں صاحب نصاب ہو اپنے لئے فرض قربانی کرتاہوں لیکن عید الضحی  سے قبل والدہ مرحومہ کی طرف سےنفلی قربانی  کرنے کےلئے ایک بکرا خریدااور اس کی حتی الوسع خدمت کی بھر پور کوشش کی مگر قدر الله ما شاء وہ جانور فوت ہو گیا۔ اب دریافت طلب امر یہ ہے کہ بندہ کو دوسر اجانور بنیت قربانی خرید نا پڑے گا یا نہیں؟ نیز اگر بدل کے طور پر دوسرا جانور خریدنا لازم ہے تو اس صورت میں اتنی ہی قیمت کا جانور لینا لازم ہے یا اس میں کمی بیشی کی گنجائش ہے ؟

جواب

صورت مسئولہ میں آپ  پر اپنی والدہ مرحومہ کی جانب سے دوسرا جانور خرید کر قربانی کرنا لازم نہیں ہے۔
فی خلاصۃ الفتاوی،طاہر بن عبدالرشید(م:542ھ)(4/319)رشیدیۃ
الفقیر لو سرق شاتہ ولم یشتر أخری ،والغنی یجب علیہ أخری لأن الوجوب علی الفقیر بالشراء والشراء یتناول ھذا المعین فوجب التضحیۃ فسقط الواجب بھلاک ھذا  العین۔
   بدائع الصنائع،علاء الدین الکاسانی(م:587ھ)(4/200 علمیۃ:)
ولو اشترى شاة للأضحية وهو معسر أو كان موسرا فانتقص نصابه بشراء الشاة ثم ضلت فلا شيء عليه ولا يجب عليه شيء آخر۔
  البحر الرائق،ابن نجیم المصری(م:970ھ)(8/ 320)رشیدیۃ
الفقير إذا اشترى شاة للأضحية فسرقت فاشترى مكانها، ثم وجد الأولى فعليه أن يضحي بهما، ولو ضلت فليس عليه أن يشتري أخرى مكانها۔

دارالافتاء جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ

جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ  کا ایک نمایاں شعبہ دارالافتاء ہے۔ جو کہ عرصہ 20 سال سے عوام کے مسائل کی شرعی رہنمائی کی خدمات بخوبی  سرانجام دے رہا ہے

سوال پوچھیں

دار الافتاء جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ سے تحریری جوابات  کے حصول کے لیے یہاں کللک کریں

سوشل میڈیا لنکس