بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

مطلوبہ فتوی کے حصول کے لیے الفاظ منتخب کریں

عنوان کا انتخاب کریں

.

نفلی طواف میں ایک چکر رہ جانا

سوال

ايك شخص عمره كرنے گيا واپس آتے وقت اس نے آخر ميں نفلی طواف کیا جس میں غلطی سے اس نے سات کے بجائے چھ چکر لگا لیے اب اس پر کوئی دم وغیرہ لازم آئے گا کہ نہیں نیز اس طواف کا کیا حکم ہے؟ جواب مرحمت فر ما کر شکریہ کا موقع دیں ۔

جواب

نفلی طواف شروع کرنے کے بعد اس کو پورا کرنا لازم ہے ،نیز اگر کسی نے اکثر طواف (چار چکر) کر لیا تو اس کا واجب ادا ہو جائے گا اور اگر چار چکروں کے بعد کوئی چکر رہ جائے تو ہر چکر کے بدلے صدقہ کرنا لازم ہے ۔ صورتِ مسئولہ میں چونکہ ایک چکر باقی ہے تو اس کے بدلے ایک صدقہ فطر ادا کردے ،دم لازم نہیں ہوگا۔
:كما قال الله تعالیٰ
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا أَطِيعُوا اللَّهَ وَأَطِيعُوا الرَّسُولَ وَلَا تُبْطِلُوا أَعْمَالَكُمْ (محمد،33)
التفسير المظهري (8/ 438) مكتبة الرشدية
(مسئلة) من شرع فى صلوة او صوم او حج او عمرة او غير ذلك تطوعا يجب عليه الإتمام ولا يجوز له الإفساد فى ظاهر الرواية عن ابى حنيفة الا بعذر كذا ذكر صاحب الهداية والقدورى وغيرهما۔
:رد المحتار(2/ 496) دار الفكر
وأما القدوم فلم يصرحوا بما يلزمه لو تركه بعد الشروع، وبحث السندي في منسكه الكبير أنه كالصدر ونازعه في شرح اللباب بأن الصدر واجب بأصله فلا يقاس عليه ما يجب بشروعه فالظاهر أنه لا يلزمه بتركه شيء سوى التوبة كصلاة النفل اهـ ملخصا. وقد يقال وجوبه بالشروع بمعنى وجوب إكماله وقضائه بإهماله ويلزم منه وجوب الإتيان بواجباته كصلاة النافلة، حتى لو ترك منها واجبا وجب إعادتها أو الإتيان بما يجبر ما تركه منها كالصلاة الواجبة ابتداء، وهنا كذلك لو ترك أقله تجب فيه صدقة ولو ترك أكثره يجب فيه دم لأنه الجابر لترك الواجب في الطواف كسجود السهو في ترك الواجب في النافلة والله تعالى أعلم۔
:غنية الناسك (240)
حيثما اطلق الصدقة في جناية الاحرام فهي نصف صاع من بر او صاع من غيره۔

دارالافتاء جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ

جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ  کا ایک نمایاں شعبہ دارالافتاء ہے۔ جو کہ عرصہ 20 سال سے عوام کے مسائل کی شرعی رہنمائی کی خدمات بخوبی  سرانجام دے رہا ہے

سوال پوچھیں

دار الافتاء جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ سے تحریری جوابات  کے حصول کے لیے یہاں کللک کریں

سوشل میڈیا لنکس