بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

مطلوبہ فتوی کے حصول کے لیے الفاظ منتخب کریں

عنوان کا انتخاب کریں

.

معذور شخص کے لیے نماز پڑھنا اور حالت احرام میں سلا ہوا کپڑا پہننا

سوال

مجھے پیشاب کے قطروں کی بیماری ہے اور اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے اس سال حج کے لیے جانا چاہتا ہوں اس کیفیت میں احرام کو کیسے ترتیب دوں، عام دنوں میں اس حالت میں نماز کیسے ادا کروں؟ برائے کرم اصلاح فرمادیں۔

جواب

صورت مسئولہ میں اگر اس شخص کو پیشاب کے قطرے اس تسلسل کے ساتھ آتے ہیں کہ کسی ایک فرض نماز کے پورے وقت میں اس کو پیشاب کے قطرے آتے رہے اور اس کو اتنا وقت بھی نہیں ملا کہ وضو کر کے فرض نماز ادا کرے تو یہ شخص معذور ہوگا اب جب تک ہر نماز کے وقت میں کم از کم ایک دو مرتبہ قطرے آتے رہے اس وقت تک یہ شخص شرعاً معذور کے حکم میں ہے اور اس کے لیے حکم یہ ہے کہ وہ ہر نماز کے وقت نیا وضو کرے اور اس وضو سے اس نماز کے وقت کے اندر اندر جتنے چاہے فرض و نوافل ادا کر سکتا ہے۔
البتہ واضح رہے کے حاجی کے لیے حالت احرام میں سلا ہوا کپڑا پہننا جائز نہیں ہے اس معذور کو چاہیے کہ احرام باندھتے ہوئے نیچے کوئی لنگوٹ پہن لے یا پیمپر استعمال کرلے۔
:فی الھدایۃ(1/289)حبیبیۃ رشیدیۃ
ولو ارتدى بالقميص أو اتشح به أو ائتزر بالسراويل فلا بأس به ” لأنه لم يلبسه لبس المخيط۔
:الفتاوی التاترخانیۃ(3/572)رشیدیۃ
ولا یلبس المحرم قمیصا ولا قباء ولا سراویل ولا قلنسوۃ ولا خفین۔
:الفتاوی التاتارخانیۃ(3/573)رشیدیۃ
والحاصل ان المحرم ممنوع عن لبس المخیط علی وجہ المعتاد حتی لو اتزر بالسراویل او ارتدی بالقمیص او اتشح بہ بان ادخلہ تحت یدہ الیمنی والقاہ علی کتفہ الیسری فلا باس بہ۔

دارالافتاء جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ

جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ  کا ایک نمایاں شعبہ دارالافتاء ہے۔ جو کہ عرصہ 20 سال سے عوام کے مسائل کی شرعی رہنمائی کی خدمات بخوبی  سرانجام دے رہا ہے

سوال پوچھیں

دار الافتاء جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ سے تحریری جوابات  کے حصول کے لیے یہاں کللک کریں

سوشل میڈیا لنکس