بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

مطلوبہ فتوی کے حصول کے لیے الفاظ منتخب کریں

عنوان کا انتخاب کریں

.

قرض لے کر حج پر جانا

سوال

میرے پاس 2010ء اور 2011 ءکے درمیان اتنی رقم تھی کہ مجھ پر حج فرض ہوگیا تھا ،میں 2011 میں حج کرنا چاہتاتھا ، اس دوران میرے ساتھ فراڈ ہوگیا اور میری ساری رقم پھنس گئی پھروہ رقم مجھے ٹکڑے ٹکڑے کر کے 4سے 5سال میں واپسی ملی لیکن وہ رقم میں نے گھر کی تعمیر اور قر ض کی ادائیگی اور مختلف ضروریات میں خرچ کردی ،میں اب دوبارہ حج کرنا چاہتاہوں میں نے پچھلے 5سے 6سال تنگی اور مشقت میں گزارے لیکن اب میں پہلے سے بہت بہتر ہوں ۔اگر میں قرض لے کر حج کرنے چلاجاؤں توکیا یہ جائز ہے مجھے قرض ملنے کی اور اس کو واپس اداکرنےکی طاقت ہے، مجھے اللہ تعالی سے امید ہے کہ میرے لئے قرض ملنے کا انتظام بھی ہوجائے گا اور اسی کی واپسی کابھی انتظام ہوجائے گا ۔

جواب

صورت مسؤلہ میں آپ کے لئے قرض لے کر حج اداکرناجائز ہے ۔
الدرالمختار،العلامةعلاءالدين الحصكفي(م:1088هـ)(2/457)سعید
وقالوا لو لم یحج حتی اتلف مالہ وسعہ ان یستقرض ویحج
حاشیۃ الطحطاوی علی مراقی الفلاح،أحمد بن محمد الطحطاوي(م:1231ھ) (ص: 728)دارالكتب العلمية
 وقالوا: لو لم يحج حتى أتلف ماله وسعه أن يستقرض ويحج ولو غير قادر على وفائه ويرجى أن لا يؤاخذه الله بذلك أي لو ناويا وفاءه إذا قدر
دیکھئے امدادالاحکام ،مولاناظفر احمد العثمانی (م:1396ھ)  (2/162) دار العلوم کراچی

دارالافتاء جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ

جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ  کا ایک نمایاں شعبہ دارالافتاء ہے۔ جو کہ عرصہ 20 سال سے عوام کے مسائل کی شرعی رہنمائی کی خدمات بخوبی  سرانجام دے رہا ہے

سوال پوچھیں

دار الافتاء جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ سے تحریری جوابات  کے حصول کے لیے یہاں کللک کریں

سوشل میڈیا لنکس