بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

مطلوبہ فتوی کے حصول کے لیے الفاظ منتخب کریں

عنوان کا انتخاب کریں

.

فوت شدہ شخص کی وفات کے بعد آنے والی پنشن کا حکم

سوال

گورنمنٹ کے قانون کے مطابق جب پنشنر والدین فوت ہو جائیں ان کی غیر شادی بیٹی یا طلاق بیٹی یا بیوہ بیٹی کے نام پنشن منتقل ہو جاتی ہے۔ اب یہ پنشن والدین کی وفات کے بعد غیر شادی بیٹی کے نام ہو چکی ہے اور اس کے بڑے شادی شدہ بھائی اپنی اس پنشن لینے والی بہن کو کہتے ہیں یہ والدین تو ہمارے بھی تھے لہذا اس پنشن سے ہمیں بھی رقم دو۔ حالانکہ یہ پنشن بیٹی کو گورنمنٹ یتیم ہونے کی وجہ سے جاری کر رہی ہے۔ کیا بھائیوں کا اس پنشن لینے والی بہن سے رقم کا تقاضہ کرنا اور پنشن کی رقم کھانا جائز و حلال ہے؟

جواب

حکومت مذکورہ پنشن کی رقم جس کودےوہی اس کا مالک ہوگادیگرورثاء کا اس میں کوئی حق نہیں۔
بدائع الصنائع (7/ 57)دارالکتب العلمیۃ
لأن الإرث إنما يجري في المتروك من ملك أو حق للمورث على ما قال «- عليه الصلاة والسلام – من ترك مالا أو حقا فهو لورثته» ولم يوجد شيء من ذلك فلا يورث۔
رد المحتار (6/ 759)سعید
لأن التركۃ فی الاصطلاح ماترکہ الميت من الأموال صافيا عن تعلق حق الغير بعين من الأموال كما في شروح السراجية۔
الفقہ الاسلامی وادلتہ(7/5410)رشیدیۃ
لأن الإرث إنما يجري في المتروك من ملك أو حق للمورث،لقولہ علیہ السلام”من ترک مالااوحقافھولورثتہ”۔

دارالافتاء جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ

جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ  کا ایک نمایاں شعبہ دارالافتاء ہے۔ جو کہ عرصہ 20 سال سے عوام کے مسائل کی شرعی رہنمائی کی خدمات بخوبی  سرانجام دے رہا ہے

سوال پوچھیں

دار الافتاء جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ سے تحریری جوابات  کے حصول کے لیے یہاں کللک کریں

سوشل میڈیا لنکس