بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

مطلوبہ فتوی کے حصول کے لیے الفاظ منتخب کریں

عنوان کا انتخاب کریں

.

دوران ِ حج خوشبودار مشروبات کا استعمال

سوال

کتاب مسائل حج و عمرہ میں ہے کہ ایسی بوتل، شربت اورپھولوں کا رس جن میں خوشبو ڈالی گئی ہو احرام کی حالت میں نہ پی جائیں، اگر تھوڑی مقدار میں ایک مرتبہ پییے گا تو صدقہ ( پونے دو کلو گیہوں یا اس کی قیمت) واجب ہوگا اور اگر زیادہ مقدار میں پیا تھوڑا تھوڑا دو تین بار تو دم واجب ہوگا، اور جس بوتل میں بالکل خوشبو نہ ڈالی گئی ہو وہ پینا جائز ہے۔
(فتاوی رحیمیہ ج۲،ص ۳۰۲، بحوالہ شامی ج۲، ص ۲۷۷)
اگر خوشبو پینے کی چیز میں ملائی اگر خوشبو غالب ہے تو دم دے اور اگر مغلوب ہے تو صدقہ دے مگر جو مغلوب جو بار بار استعمال کرے تو دم واجب ہے ۔ پس اگر بہت پیا تو دم اور تھوڑا پیا تو صدقہ ہے اور اگر تھوڑا تھوڑا دوبار پیا تو دم لازم ہے۔
(زبدۃ المناسک ج۲، ص ۴۱ ، وہکذا کتاب الفقہ ج۱ ، ص۱۰۵۸، واحکام حج ص ۹۲)
پیپسی اور اس جیسی دوسری چیزوں میں خوشبو تو ہوتی ہے اگر آپ کم یا زیادہ خوشبو کی وجہ سے کہہ رہے ہیں تو بھی ان اوپر دئیے ہوئے فتاوی میں ایک میں دم اور دوسرے میں صدقہ ہے۔ آپ حضرات کس بنا پر کہتے ہیں؟ جزاک اللہ خیرا

جواب

واضح رہے کہ خوشبو ہر وہ چیز ہے جس میں اچھی بو آتی ہو،اس کو خوشبو کے طور پر استعمال کیا جاتا ہو،اور عرف میں اس کو خوشبو شمار کیا جاتا ہو جیسے:مشک،زعفران،صندل،گلاب،حنا،چنبیلی اور دیگر عطریات و خوشبودار چیزیں۔خوشبو کی یہ تعریف پیپسی وغیرہ مشروبات میں صادق نہیں آتی،اس لئے اس کو پینے سے دم یا صدقہ لازم نہیں آئے گا۔
:الفتاوى الهندية،كتاب المناسك (1/ 265)رشيدية
 الطيب كل شيء له رائحة مستلذة ويعده العقلاء طيبا كذا في السراج الوهاج قال أصحابنا الأشياء التي تستعمل في البدن على ثلاثة أنواع نوع هو طيب محض معد للتطيب به كالمسك والكافور والعنبر وغير ذلك تجب به الكفارة على أي وجه استعمل حتى قالوا الوادي عينه بطيب تجب عليه الكفارة ونوع ليس بطيب بنفسه ولا فيه معنى الطيب ولا يصير طيبا بوجه ما كالشحم فسواء أكل أو دهن أو جعل في شقاق الرجل لا تجب الكفارة ونوع ليس بطيب بنفسه ولكنه أصل للطيب يستعمل على وجه التطيب ويستعمل على وجه الدواء كالزيت والشيرج ويعتبر فيه الاستعمال فإن استعمل استعمال الأدهان في البدن يعطى له حكم الطيب، وإن استعمل في مأكول أو شقاق رجل لا يعطى له حكم الطيب كذا في البدائع۔
:غنية المناسك،باب الجنايات(380)مكتبة دارالعلوم كراچى
(معنى الطيب وبيان انواعه)الطيب:جسم له رائحة مستلذةيتطيب ويتخذمنه الطيب كالمسك والكافور والعنبر،والعود، والغالية،وهوالمجموع من هذه الاربعة۔والندب۔وهوالمجموع من الثلاثة الاول،والصندل والورس والزعفران والعصفر والحناء۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔الخ۔
:ارشاد الساري،باب الجنايات(353)حقانية
(ولو خلط بمشروب)كخلط الزعفران اوالقرنفل باقهوة(فان كان الطيب غالبا)اي باعتبار اجزائه(ففيه الدم وان كان مغلوبا ففيه الصدقة الا ان يشرب مرارا فعليه الدم)۔

دارالافتاء جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ

جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ  کا ایک نمایاں شعبہ دارالافتاء ہے۔ جو کہ عرصہ 20 سال سے عوام کے مسائل کی شرعی رہنمائی کی خدمات بخوبی  سرانجام دے رہا ہے

سوال پوچھیں

دار الافتاء جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ سے تحریری جوابات  کے حصول کے لیے یہاں کللک کریں

سوشل میڈیا لنکس