بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

مطلوبہ فتوی کے حصول کے لیے الفاظ منتخب کریں

عنوان کا انتخاب کریں

.

دورانِ اذان بیت الخلاء میں جانا

سوال

دوران اذان بیت الخلاء میں جانے سے منع ہے، تو بعض دفعہ پے در پے کئی اذانیں ہوتی ہیں تو کیا جب تک ساری اذانیں ختم نہ ہوں تو اس وقت تک انتظار کرنا کافی مشکل ہوتا ہے تو اس صورت میں کونسی اذان ختم ہونے پر بیت الخلاء جاسکتے ہیں ، شریعت کی روشنی میں جواب مرحمت فرمائیں۔

جواب

اذان شروع ہو جانے کے بعد بیت الخلاء جانا منع نہیں بلکہ دورانِ اذان ،اذان کا جواب دینے میں مشغول ہونا آداب میں سے ہے ۔لہذا بوقتِ ضرورت اگر کوئی شخص دورانِ اذان چلا جائے تو کوئی حرج نہیں ، نیز واضح رہے کہ تمام اذانوں کا جواب دینا ضروری نہیں احادیث میں مذکورہ فضیلت حاصل کرنے کے لیے پہلی اذان کا جواب دینا کافی ہے۔
بدائع الصنائع في ترتيب الشرائع (1/ 155) دار الكتب العلمية
ولا ينبغي أن يتكلم السامع في حال الأذان والإقامة، ولا يشتغل بقراءة القرآن، ولا بشيء من الأعمال سوى الإجابة، ولو كان في القراءة ينبغي أن يقطع ويشتغل بالاستماع والإجابة، كذا قالوا في الفتاوى والله أعلم۔
الدر المختار (1/ 396) دار الفكر
(من سمع الأذان) ولو جنبا لا حائضا ونفساء وسامع خطبة وفي صلاة جنازة وجماع، ومستراح وأكل وتعليم علم وتعلمه۔۔

دارالافتاء جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ

جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ  کا ایک نمایاں شعبہ دارالافتاء ہے۔ جو کہ عرصہ 20 سال سے عوام کے مسائل کی شرعی رہنمائی کی خدمات بخوبی  سرانجام دے رہا ہے

سوال پوچھیں

دار الافتاء جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ سے تحریری جوابات  کے حصول کے لیے یہاں کللک کریں

سوشل میڈیا لنکس