بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

مطلوبہ فتوی کے حصول کے لیے الفاظ منتخب کریں

عنوان کا انتخاب کریں

.

خواتين کا مسجدِ حرام میں اعتکاف کی نیت سے داخل ہونا

سوال

مستورات مسجد حرام اور مسجد نبوی میں داخل ہوتے ہوئے اعتکاف کی نیت کریں یانہیں؟ (کیونکہ عورت کا اعتکاف مسجد میں تو ہے ہی نہیں ) ۔

جواب

خواتین مسجد ِحرام  میں داخل ہوتے وقت  اعتکاف کی نیت کرسکتی ہیں ۔
:الفتاوى الهندية ، لجنة علماء برئاسة نظام الدين البلخي (1/ 211)رشیدیۃ
ولو اعتكفت في مسجد الجماعة جاز ويكره هكذا في محيط السرخسي

مذکورہ عبارت سے معلوم ہواکہ عورت کےلیے گھر میں اعتکاف کا حکم ہے لیکن اگر مسجد میں اعتکاف کرے تو کراہت کے ساتھ جائز ہے اور یہ اس صورت میں ہے جب اعتکاف کےلیے مسجد میں جائے، البتہ  اگرطواف کےلیے مسجد میں داخل ہوتی ہے تو وہاں بلا کراہت  اعتکاف  کی نیت جائز ہوگی ۔

: المبسوط للسرخسي محمد بن أحمد(م:483ه)(3/ 133)رشیدیۃ
 فإذا كره لهن الاعتكاف في المسجد مع أنهن كن يخرجن إلى الجماعة في ذلك الوقت؛ فلأن يمنعن في زماننا أولى، وقد روى الحسن عن أبي حنيفة رحمهما الله تعالى أنها إذا اعتكفت في مسجد الجماعة جاز ذلك، واعتكافها في مسجد بيتها أفضل، وهذا هو الصحيح

دارالافتاء جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ

جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ  کا ایک نمایاں شعبہ دارالافتاء ہے۔ جو کہ عرصہ 20 سال سے عوام کے مسائل کی شرعی رہنمائی کی خدمات بخوبی  سرانجام دے رہا ہے

سوال پوچھیں

دار الافتاء جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ سے تحریری جوابات  کے حصول کے لیے یہاں کللک کریں

سوشل میڈیا لنکس