:الفتاوى الهندية ، لجنة علماء برئاسة نظام الدين البلخي (1/ 211)رشیدیۃ
ولو اعتكفت في مسجد الجماعة جاز ويكره هكذا في محيط السرخسي
مذکورہ عبارت سے معلوم ہواکہ عورت کےلیے گھر میں اعتکاف کا حکم ہے لیکن اگر مسجد میں اعتکاف کرے تو کراہت کے ساتھ جائز ہے اور یہ اس صورت میں ہے جب اعتکاف کےلیے مسجد میں جائے، البتہ اگرطواف کےلیے مسجد میں داخل ہوتی ہے تو وہاں بلا کراہت اعتکاف کی نیت جائز ہوگی ۔
: المبسوط للسرخسي محمد بن أحمد(م:483ه)(3/ 133)رشیدیۃ
فإذا كره لهن الاعتكاف في المسجد مع أنهن كن يخرجن إلى الجماعة في ذلك الوقت؛ فلأن يمنعن في زماننا أولى، وقد روى الحسن عن أبي حنيفة رحمهما الله تعالى أنها إذا اعتكفت في مسجد الجماعة جاز ذلك، واعتكافها في مسجد بيتها أفضل، وهذا هو الصحيح