بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

مطلوبہ فتوی کے حصول کے لیے الفاظ منتخب کریں

عنوان کا انتخاب کریں

.

اجتماعی قربانی میں دو جانوروں کا گوشت خلط ملط ہو جائے

سوال

ہمارے ادارہ میں اجتماعی قربانی ہوئی ہے چنانچہ دو جانور ذبح ہونے کے بعد ان کاگوشت آپس میں خلط ملط ہوگیا پھر اس کو چودہ افراد کے مابین تقسیم کیاگیا جبکہ معلوم نہیں کہ کس کا حصہ کس جانور میں ہے اور حال یہ ہے کہ دو نو ں ہی جانوروں میں جسامت اور قیمت کے لحاظ سے زیادہ فرق نہیں تھا۔آیا اس صورت میں ان حضرات کی قربا نی درست ہوگی یا نہیں؟ اور گو شت جن شرکاء میں تقسیم کیا گیا ہے اس کا کیاحکم ہے ؟ اور کیا شریعت میں اس کی کوئی اور صورت ہو سکتی ہے تاکہ آئندہ ایسی غلطی ہونے کی صورت میں اس پر عمل کیا جائے ۔
واضح رہے کہ حصہ دار سے اجازت کے بغیر مذکورہ طریقہ سے تقسیم کیا گیا البتہ ہر حصے میں سری پائے وغیرہ میں سے بھی گوشت کے ساتھ رکھے گئے تھے ۔

جواب

صورتِ مسئولہ میں دونوں جانوروں کی قربانی درست ہوگئی ۔گوشت کی تقسیم کا جوطریقہ کار اختیار کیاگیاہے اس کی تفصیل ان دونوں جانوروں کے حصہ داروں کے علم میں لاکر ان کی رضامندی حاصل کرلیں اور آئندہ ہر جانور کو ممتاز رکھنے کی پوری کوشش کریں جس کی آسان صورت یہ ہے کہ اس کے گلے میں لٹکے ہوئے نمبرکو نہ ہٹایاجائے یاذبح کرنے کے فوراًبعد اس کانمبردوبارہ اس پر لگادیاجائے لیکن پوری کوشش کے باوجود خدانخواستہ پھرجانوروں کاگوشت خلط ملط ہوجائے اور ظن غالب سےبھی نہیں معلوم ہورہا ہوکہ ان میں سے کس جانور کا کیانمبر ہے تو ان جانوروں کے حصہ داران کےمشورہ اور اتفاق سے اس گوشت کو تقسیم کرلیاجائے۔
تحفة الفقهاء،محمدبن أحمد،(م: 540هـ)(3/174)دارالكتب العلمية
وكذلك إذا كانت وديعتان فخلط إحداهما بالأخرى يضمن مثل ذلك لصاحبهما وإذا أدى الضمان حل له ذلك وعندهما في الدراهم والدنانير إن شاء المالك ضمنه مثله وإن شاء أخذ نصف المخلوط وكذا في الوديعتين وفي سائر المكيلات والموزونات إن شاء ضمنه كل واحد مثل حقه وإن شاء باعا المخلوط وقبضا الثمن۔
ردالمحتار،العلامة ابن عابدين الشامي(م:1252هـ)(2/368)سعید
دفع رجلان لرجل دراهم يتصدق بها عن زكاتهما فخلطها ثم دفعها ضمن إلا إذا جدد الإذن أو أجاز المالكان أو وجد دلالة الإذن بالخلط كما جرت العادة بالإذن من أرباب الحنطة بخلط ثمن الغلات، وكذا الطحان ضمن إذا خلط حنطة الناس إلا في موضع يكون مأذونا بالخلط عرفا ۔

دارالافتاء جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ

جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ  کا ایک نمایاں شعبہ دارالافتاء ہے۔ جو کہ عرصہ 20 سال سے عوام کے مسائل کی شرعی رہنمائی کی خدمات بخوبی  سرانجام دے رہا ہے

سوال پوچھیں

دار الافتاء جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ سے تحریری جوابات  کے حصول کے لیے یہاں کللک کریں

سوشل میڈیا لنکس