بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

مطلوبہ فتوی کے حصول کے لیے الفاظ منتخب کریں

عنوان کا انتخاب کریں

.

میں نے تجھے طلاق دی” کہنے کے بعد چلی جا کہنے سے طلاق کا حکم”

سوال

ایک شخص نے دورانِ جھگڑا اپنی بیوی سے کہا “میں نے تجھے طلاق دی ،میں نے تجھے طلاق دی ،چلی جا ” مذکورہ صورت میں کتنی طلاق واقع ہوئی ہیں ؟جواب عنایت فرما کر عنداللہ ماجور ہوں ۔

جواب

سوال میں ذکر کردہ الفاظ” میں نے تجھے طلاق دی ،میں نے تجھے طلاق دی “یہ الفاظ طلاق میں صریح ہیں ، ان سے دو طلاقِ رجعی واقع ہو چکی ہیں ، لیکن ان الفاظ کے بعد کے الفاظ “چلی جا” سےاگر مزید طلاق دینے کی نیت نہیں تھی تو تیسری طلاق تو واقع نہیں ہوئی مگر ان الفاظ سے طلاق میں شدت پیدا ہوگئی ہے ، جس سے دو طلاقِ رجعی دو طلاقِ بائن میں تبدیل ہو چکی ہیں اور نکاح ختم ہوگیا ہے ، لہذا اب اگر میاں بیوی اکھٹے رہنا چاہیں تو نئے مہر کے ساتھ نکاحِ جدید کر کے رہ سکتے ہیں او ر اس صورت میں شوہر کے پاس آئندہ صرف ایک طلاق کا اختیار باقی ہوگا۔
المحيط البرهاني  (3/ 497) دار الكتب العلمية
إذا طلق امرأته تطليقة، ثم قال بعد ذلك: زن برمن حرام رست، يسأل الزوج: عنيت بقولك: زن فرض حرام است الحرمة بتلك التطليقة أو هذا الكلام، إن قال: عنيت بتلك التطليقة، فقد جعل الطلاق الرجعي بائنا، فلا تقع تطليقة أخرى. وإن قال هذا الكلام مثلا، فهو طلاق آخر ثاني
بدائع الصنائع  (3/ 187)  دار الكتب العلمية
فالحكم الأصلي لما دون الثلاث من الواحدة البائنة، والثنتين البائنتين هو نقصان عدد الطلاق، وزوال الملك أيضا حتى لا يحل له وطؤها إلا بنكاح جديد
المبسوط للسرخسي (6/ 143) دار المعرفة
ولو قال لامرأته: اذهبي فتزوجي، فإن كان نوى طلاقا فهو طلاق، وإن نوى ثلاثا فثلاث، وإن نوى واحدة فواحدة بائنة، وإن لم يكن له نية فليس بشيء؛ لأن كلامه محتمل فلا يتعين معنى الطلاق فيه إلا بالنية
فتاویٰ دار العلوم دیوبند(9/220)حقانیہ ملتان

بیوی سے کہا میری طرف سے طلاق ہے چلی جا تو کونسی طلاق ہوئی ؟

اگر زید نے ہندہ سے کہہ دیا کہ میری طرف سے تجھے طلاق ہے چلی جا تو ہندہ پر طلاق بائنہ واقع ہوگئی۔

دارالافتاء جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ

جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ  کا ایک نمایاں شعبہ دارالافتاء ہے۔ جو کہ عرصہ 20 سال سے عوام کے مسائل کی شرعی رہنمائی کی خدمات بخوبی  سرانجام دے رہا ہے

سوال پوچھیں

دار الافتاء جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ سے تحریری جوابات  کے حصول کے لیے یہاں کللک کریں

سوشل میڈیا لنکس