بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

مطلوبہ فتوی کے حصول کے لیے الفاظ منتخب کریں

عنوان کا انتخاب کریں

.

حکومت کا عوام پر ٹیکسز لگانے کا حکم

سوال

حکومت اگر کسی انتظامی مصلحت کی وجہ سے چونگی یاٹول ٹیکس لے تو اس کا کیا حکم ہے ۔

جواب

واضح رہے کہ اگر حکو مت کے جائز مصارف دیگر ذرائع آمدنی سے پورے نہیں ہوتے تو کچھ شرائط کے ساتھ حکومت کو اپنے مصارف پورا کرنے کے لیے ٹیکس لینے کی اجازت ہو گی اور وہ شرائط یہ ہیں :
نمبر ۱۔ضرورت کے بقدر ہی ٹیکس لگایا جائے ۔
نمبر۲۔لوگوں کے لیے قابل برداشت ہو۔
نمبر۳۔وصول کرنے کاطریقہ مناسب ہو۔
نمبر۴۔ٹیکس کی رقم کو ملک وملت کی واقعی ضرورتوں اور مصلحتوں پر صرف کیا جائے۔
البتہ جس ٹیکس میں مندرجہ بالا شرائط کا لحاظ نہ کیا جاتا ہو تو حکومت کے لیے ایسا ٹیکس لگانا جائز نہیں ہے۔
رد المحتار(3/ 329)رشيديه
وما وظف للإمام ليجهز به الجيوش وفداء الأسارى بأن احتاج إلى ذلك ولم يكن في بيت المال شيء فوظف على الناس ذلك والكفالة به جائزة اتفاقا
الفقه الإسلامي وأدلته للزحيلي (7/ 5001)
وللحاكم كيفية تنظيم الحصول على هذه الموارد الكافية لسد العجز في موازنة الخزينة العامة، من طريق وضع نظام ضريبي عادل يلتزم خطة التصاعد بحيث يرتفع سعر الضريبة كلما زاد دخل المكلف، وبحسب درجة الغنى واليسار، ونص فقهاء الإسلام كالغزالي والشاطبي والقرطبي على مشروعية طرح ضرائب جديدة على الأغنياء والغلات والثمار وغيرها بقدر مايكفي حاجات البلاد العامة
احسن الفتاوى(8/98)داراشاعت اسلام

دارالافتاء جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ

جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ  کا ایک نمایاں شعبہ دارالافتاء ہے۔ جو کہ عرصہ 20 سال سے عوام کے مسائل کی شرعی رہنمائی کی خدمات بخوبی  سرانجام دے رہا ہے

سوال پوچھیں

دار الافتاء جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ سے تحریری جوابات  کے حصول کے لیے یہاں کللک کریں

سوشل میڈیا لنکس