بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

مطلوبہ فتوی کے حصول کے لیے الفاظ منتخب کریں

عنوان کا انتخاب کریں

.

ایک مصرف میں دی گئی وقف کی رقم دوسرے مصرف میں استعمال کرنا

سوال

ایک مسجد کی پانی کی بورنگ کےلئے چندہ کیا گیا جوکہ خالصتا بورنگ کےلئے تھا۔ بورنگ مکمل ہونے کے بعد اچھی خاصی رقم بچ گئی ہے اور اس مسجد کی پانی کی ضرورت تقریبا دس پندرہ سال تک پوری ہوچکی ہے اور اتنی زیادہ رقم اس لئے اکٹھی کی گئی ہے کہ جس علاقے میں یہ مسجد موجود ہے اس علاقے میں بعض اوقات ایک جگہ بورنگ فلاپ ہوجاتی ہے جس کی وجہ سے ڈبل خرچہ ہوجاتاہے اور پھر ایسی صورت میں دوبارہ چندہ کرنا انتہائی مشکل ہوتاہے۔ کیا اب یہ بچ جانے والی رقم اسی مسجد کی دیگر ضروریات میں استعمال کی جاسکتی ہے یا نہیں؟ بچ جانے والی رقم کے لوگ متعین نہیں ہیں کہ رقم کس کس نے ادا کی ہے، مسجد کی دیگر ضروریات باقی ہیں جیسے کچھ تعمیراتی کام، سولر پینل وغیرہ۔

جواب

صورت مذکورہ میں بورنگ کے بعد بچ جانے والے چندہ کواسی مصرف کے لیے محفوظ رکھا جائے ، تاکہ بوقتِ ضرورت اس کی مرمت وغیرہ میں کام آسکے یا بور خراب ہونے کی صورت میں دوبارہ بور کروایاجائے لیکن اگر رقم اس سے بھی زیادہ ہو تو بقیہ رقم کو دیگر مصارف میں خرچ کر سکتےہیں۔ اس صورت میں بہتر یہ ہے کہ جمعہ وغیرہ میں اعلان کرکے لوگوں کی اس کی اطلاع دے دی جائے۔
(مزیدتحقیق کےلئے ملاحظہ فرمائیں:کفایت المفتی،باب: مسجد کا پیسہ دوسری جگہ استعمال کرنے کا بیان(10/190) ادارۃ الفاروق کراچی)

دارالافتاء جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ

جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ  کا ایک نمایاں شعبہ دارالافتاء ہے۔ جو کہ عرصہ 20 سال سے عوام کے مسائل کی شرعی رہنمائی کی خدمات بخوبی  سرانجام دے رہا ہے

سوال پوچھیں

دار الافتاء جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ سے تحریری جوابات  کے حصول کے لیے یہاں کللک کریں

سوشل میڈیا لنکس