بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

مطلوبہ فتوی کے حصول کے لیے الفاظ منتخب کریں

عنوان کا انتخاب کریں

.

مسافت بعیدہ طے کرنے کے بعد اجارہ فسخ ہوجائے تو اس سفر پر آنے والے اخراجات کا مطالبہ کرنا

سوال

مسئلہ یہ ہے کہ اگر کوئی شخص ولیمہ کا کھانا پکوانے کے لیے اجرت پر بلاتا ہے لیکن اجیر کو کوئی عذر شرعی لاحق ہوجاتا ہے جیسے نکاح ہوتے ہی طلاق ہوگئی یا خلع واقع ہوگیا اب اس عذر کی وجہ سے اجارہ فسخ ہوگیا مگر اجیر دور کی مسافت طے کرکے آیا تھا اجیر کہتا ہے جو کرایہ میرا خرچ ہوا ہے وہ مجھے دو کیا وہ اس کا مطالبہ کر سکتا ہے اور مواجر پر اس کرایہ کے پیسے دینا کیا لازم ہے۔

جواب

مذکورہ صورت میں آپ کے لیے معاملہ ختم کرنا جائز ہے البتہ آپ مزدور سے وعدہ کرچکے ہیں لہٰذا اس کے آپ تک پہنچنے میں جو سفر کا خرچ ہوا ہے اس کی ادائیگی آپ پر لازم ہے۔
بدائع الصنائع،العلامة علاءالدين الكاساني(م:587هـ) (6/28)علمیۃ
‌أن ‌الإجارة ‌تفسخ بالأعذار عندنا خلافا له.(وجه) قوله أن الإجارة أحد نوعي البيع فيكون لازما كالنوع الآخر وهو بيع الأعيان والجامع بينهما أن العقد انعقد باتفاقهما… ولنا أن الحاجة تدعو إلى الفسخ عند العذر؛ لأنه لو لزم العقد عند تحقق العذر؛ للزم صاحب العذر ضرر۔
فقه البيوع ، المفتي محمد تقي العثماني(1/88)مکتبہ معارف القرآن
الوعد یکون ملزما للواعد دیانۃ الالعذر، وھو ملزم قضاء اذا کان معلقا علی سبب، ودخل الموعود فی کلفۃ نتیجۃ الوعد … وانما افتی المجمع بالتعویض عن ضرر الفعلی علی اساس القواعد العامۃ۔

دارالافتاء جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ

جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ  کا ایک نمایاں شعبہ دارالافتاء ہے۔ جو کہ عرصہ 20 سال سے عوام کے مسائل کی شرعی رہنمائی کی خدمات بخوبی  سرانجام دے رہا ہے

سوال پوچھیں

دار الافتاء جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ سے تحریری جوابات  کے حصول کے لیے یہاں کللک کریں

سوشل میڈیا لنکس