بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

مطلوبہ فتوی کے حصول کے لیے الفاظ منتخب کریں

عنوان کا انتخاب کریں

.

جمعہ فی القریٰ کا حکم

سوال

جس گاؤں میں نمازِ جمعہ کی شرائط نہ پائی جاتی ہوں پھر بھی لوگ نماز ِجمعہ اس گاؤں میں ادا کریں تو  ان سے نمازِظہر ساقط ہوجائیگی یا نہیں یا پھر بھی ان پر ظہر کی قضاء واجب ہوگی؟

جواب

جہاں جمعہ کی شرائط نہ پائی جاتی ہوں وہاں پرجو لوگ باجماعت  جمعہ ادا کرتے ہیں تو ان کا جمعہ نہیں ہوگا ،بلکہ ان پر لازم ہےکہ ظہر کی نماز باجماعت ادا کردیں،لہذا فوراً جمعہ کی نماز ترک کرکے ظہر کی نماز ادا کرنا شروع کردیں ، اورگزشتہ جتنے عرصے تک جمعہ کی نماز ادا کی ہےاتنےعرصےکی ظہرکی نمازوں کی قضاءکردیں۔
رد المحتار،العلامةابن عابدين الشامي(م:1252هـ) (3/8) رشیدیة کوئتة قدیم
وفيما ذكرنا إشارة إلى أنه لا تجوز في الصغيرة التي ليس فيها قاض ومنبر وخطيب كما في المضمرات والظاهر أنه أريد به الكراهة لكراهة النفل بالجماعة؛ ألا ترى أن في الجواهر لو صلوا في القرى لزمهم أداء الظهر۔
الفتاوى الهندية (1/145) رشیدیة کوئتة
ومن لا تجب عليهم الجمعة من أهل القرى والبوادي لهم أن يصلوا الظهر بجماعة يوم الجمعة بأذان وإقامة۔

 

دارالافتاء جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ

جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ  کا ایک نمایاں شعبہ دارالافتاء ہے۔ جو کہ عرصہ 20 سال سے عوام کے مسائل کی شرعی رہنمائی کی خدمات بخوبی  سرانجام دے رہا ہے

سوال پوچھیں

دار الافتاء جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ سے تحریری جوابات  کے حصول کے لیے یہاں کللک کریں

سوشل میڈیا لنکس