بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

مطلوبہ فتوی کے حصول کے لیے الفاظ منتخب کریں

عنوان کا انتخاب کریں

.

حدیث ماصب اللہ فی صدری الا وصببتہ فی صدر ابی بکر کی تحقیق

سوال

ما صب اللہ فی صدری الا وصببتہ فی صدر ابی بکر کیا یہ حدیث ہے؟

جواب

مذكوره  روايات علامہ فخر الدين رازی نے تفسیر کبیرمیں بلا سند نقل کی ہے البتہ علامہ طاہر پٹنی ،اور ملا علی قاری رحمہما الله نے اس روایت کو من گھڑت کہا ہے اسی لیے اسے آپ ﷺکے انتساب سے بیان کرنا درست نہیں ہے ۔
:تذکرۃ الموضوعات باب فضل صحابته(ص 149)
ما صب اللہ فی صدری شیئاالا و صببتہ فی صدر ابی بکر.(موضوع)۔
:الموضوعات الکبری(حدیث نمبر 1301)
ومما وضعه جھلة المنتسبین الی السنة فی فضل الصدیق ۔۔۔ ما صب اللہ فی صدری شیئاالا و صببته فی صدر ابی بکر۔

دارالافتاء جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ

جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ  کا ایک نمایاں شعبہ دارالافتاء ہے۔ جو کہ عرصہ 20 سال سے عوام کے مسائل کی شرعی رہنمائی کی خدمات بخوبی  سرانجام دے رہا ہے

سوال پوچھیں

دار الافتاء جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ سے تحریری جوابات  کے حصول کے لیے یہاں کللک کریں

سوشل میڈیا لنکس