بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

مطلوبہ فتوی کے حصول کے لیے الفاظ منتخب کریں

عنوان کا انتخاب کریں

.

یکطرفہ عدالتی خلع کا حکم اور تعلیق طلاق کا حکم

سوال

میں جب کام سے جب گھر آیا تو میں نے اپنی بیوی کو لین دین اور معاملات میں بولا تو اس نے میرے آگے قرآ ن مجید رکھ دیا کہ مجھے طلاق دو۔ میں قرآن مجید کے سامنے بے بس تھا تو میں نے دو مرتبہ طلاق ہے طلاق ہے کہ کر گھر سے باہر نکل گیا۔ اب قرآن و حدیث کی روشنی میں فتوی جاری فرمایا جائے۔

جواب

صورت مسئولہ میں شوہر کے دو مرتبہ طلاق ہے طلاق ہے کہنے سے اس کی بیوی پر دو طلاقیں واقع ہوگئیں، اب شوہر عدت کےدوران اس سے رجوع کرسکتا ہے اور اگر عدت گزر جائے تو باقاعدہ گواہوں کی موجودگی میں نئے مہر کے عوض نیا نکاح کر کے اکٹھے رہ سکتے ہیں لیکن نکاح بحال ہونے کے بعد شوہر کو صرف ایک طلاق کا حق حاصل ہے لہذا شوہر آئندہ کے لیے خیال رکھے کہ اگر ایک طلاق بھی بیوی کے دے گا تو ان کے درمیان حرمت مغلظہ ثابت ہوجائے گی۔
قال اللہ تعالیٰ
ﵟٱلطَّلَٰقُ مَرَّتَانِۖ فَإِمۡسَاكُۢ بِمَعۡرُوفٍ أَوۡ تَسۡرِيحُۢ بِإِحۡسَٰنٖۗ ﵞ [البقرة: 229]
الهداية في شرح بداية المبتدي (2/ 254)
‌وإذا ‌طلق الرجل امرأته تطليقة رجعية أو تطليقتين فله أن يراجعها في عدتها۔
الفتاوى الهندية (1/ 470)
‌وإذا ‌طلق الرجل امرأته تطليقة رجعية أو تطليقتين فله أن يراجعها في عدتها رضيت بذلك أو لم ترض كذا في الهداية

دارالافتاء جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ

جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ  کا ایک نمایاں شعبہ دارالافتاء ہے۔ جو کہ عرصہ 20 سال سے عوام کے مسائل کی شرعی رہنمائی کی خدمات بخوبی  سرانجام دے رہا ہے

سوال پوچھیں

دار الافتاء جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ سے تحریری جوابات  کے حصول کے لیے یہاں کللک کریں

سوشل میڈیا لنکس