بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

مطلوبہ فتوی کے حصول کے لیے الفاظ منتخب کریں

عنوان کا انتخاب کریں

.

گدھے کا جھوٹا

سوال

ہماری جنرل سٹور کی دکان ہے اس میں سامان دینے کیلئے ایک گدھا  ریڑھی آتاہے جس برتن میں ہمیں سامان وزن کرکے دیتاہے اسی میں وہ اپنے گدھے کو پانی بھی پلاتاہے اس کو دیکھ کر مجھے ذہنی کوفت ہوئی ۔ اس کے بارے میں قرآن وسنت کی روشنی میں بتائیں کہ گدھا کا جھوٹا کیساہے اور جس برتن میں اس کو پانی پلاتاہے اس برتن میں کھانے پینے کی اشیاء کو تولنااور اس برتن کا استعمال کیساہے؟

جواب

گدھے کا جھوٹا پاک ہے لیکن پانی کی موجودگی میں اس پانی سے وضو نہیں کیا جاسکتا۔جس برتن میں اس کو پانی پلایا گیا ہو وہ برتن پاک ہے اس میں کھانے پینے کی اشیاء کو تولنا درست ہے اور اس کا استعمال بھی درست ہے۔ البتہ اگر آپ کو اس برتن کے استعمال سے تکلیف ہوتی ہے تو آپ اس سے کہہ دیں کہ استعمال سے پہلے برتن کو دھو لیاکریں۔
الدر المختار (1/ 225) سعید
(و) سؤر (حمار) أهلي ولو ذكرا في الأصح (وبغل) أمه حمارة؛ فلو فرسا أو بقرة فطاهر كمتولد من حمار وحشي وبقرة۔۔۔۔۔ وما نقله المصنف عن الأشباه من تصحيح عدم الحل قال شيخنا: إنه غريب (مشكوك في طهوريته لا في طهارته)۔
رد المحتار (1/ 226)سعید
(قوله لا في طهارته) أي ولا فيهما جميعا كما قيل أيضا، هذا مع اتفاقهم أنه على ظاهر الرواية لا ينجس الثوب والبدن والماء ولا يرفع الحدث، فلهذا قال في كشف الأسرار: إن الاختلاف لفظي؛ لأنه من قال الشك في طهوريته فقط أراد أن الطاهر لا يتنجس به ووجب الجمع بينه وبين التراب، لا أنه ليس في طهارته شك أصلا؛ لأن الشك في طهوريته إنما نشأ من الشك في طهارته اهـ بحر۔

 

دارالافتاء جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ

جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ  کا ایک نمایاں شعبہ دارالافتاء ہے۔ جو کہ عرصہ 20 سال سے عوام کے مسائل کی شرعی رہنمائی کی خدمات بخوبی  سرانجام دے رہا ہے

سوال پوچھیں

دار الافتاء جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ سے تحریری جوابات  کے حصول کے لیے یہاں کللک کریں

سوشل میڈیا لنکس