بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

مطلوبہ فتوی کے حصول کے لیے الفاظ منتخب کریں

عنوان کا انتخاب کریں

.

کوئی چیز ٹھیک کرانے کےلیے دکان دار کو دی گئی اور کسی آفت کی وجہ سے اس کے پاس جل جائے توضمان کس پر ہے؟

سوال

میں نے اپنا لیپ ٹاپ کسی مستری کو مرمت کرنے کے لیے دیا تھا کچھ دنوں بعد اس کی دکان میں آگ لگ گئی اور سب کچھ جل گیا اور میرا لیپ ٹاپ بھی جل گیا ۔شریعت مطہرہ کی رو سے وہ ضامن ہو گا یا نہیں۔وضاحت فرمائیں ۔

جواب

مذکورہ صورت میں لیپ ٹاپ کے جلنے میں دوکاندار کا کوئی ذاتی عمل دخل نہیں اس لیے وہ ضامن نہیں ہوگا۔
الدر المختار (6/18)سعید 
وھذا( اذا کان حالا اما اذاکان)الاجر(مءجلا فلا)یملک حبسھا کعملہ فی بیت المستاجر بتسلیمہ حکما وتضمن با التعدی ولو بیت المستاجر غایۃ (فان حبس فضاع فلا اجر ولاضمان)لعدم التعدی۔
رد المحتار ایضا سعید 
وعلیہ فلا فرق بین  ما اذا کان فی بیت المستاجر اولا کما سیاتی فیکون ایضا من مسالٰۃ الاجیر المشترک ۔
الدر المختار (5/664)سعید 
والاداء عند الطلب واستجاب قبولھا (فلا تضمن با الھلاک ) الا اذا کانت الودیعۃ باجر اشباہ معزیا لزیلعی (مطلقا) سواء امکن ام لا۔

دارالافتاء جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ

جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ  کا ایک نمایاں شعبہ دارالافتاء ہے۔ جو کہ عرصہ 20 سال سے عوام کے مسائل کی شرعی رہنمائی کی خدمات بخوبی  سرانجام دے رہا ہے

سوال پوچھیں

دار الافتاء جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ سے تحریری جوابات  کے حصول کے لیے یہاں کللک کریں

سوشل میڈیا لنکس