بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

مطلوبہ فتوی کے حصول کے لیے الفاظ منتخب کریں

عنوان کا انتخاب کریں

.

کمپنی کی چیزبلااجازت اپنے استعمال میں لانا

سوال

ہماری کمپنی نے اپنے کا موں میں آسانی اور بہتری کے لئے کمپیوٹر اور انٹر نیٹ مختلف منیجر کولے کرصرف کمپنی کے استعمال کےلئے دے رکھے ہیں یہ منیجر اپنے دفتری کام کاج کے علاوہ بغیر اجازت کمپیوٹر اور انٹر نیٹ کو اپنے ذاتی کاموں اور تفریح وغیرہ کے لئے استعمال کرتےہیں ممکن ہے کہ وہ اس کا غیر قانونی یا غیر اخلاقی استعمال بھی کر تے ہوں اس کاشرعی حکم کیاہے ؟فیس بک ۔ای میل ،یو ٹیوب وغیرہ ۔

جواب

منیجرز کےلئے کمپنی کی جانب سے دفتری کاموں کے لئے مہیاکردہ کمپیوٹرز اور انٹرنیٹ کوبلااجازت اپنے استعمال میں لانا خیانت اورناجائز ہے، لہٰذا اس عمل سے بچناضروری ہے۔
مشكاة المصابيح، محمد بن عبد الله الخطيب(م:741ھ)(3/1364)المكتب الإسلامي
وعن أبي أمامة قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «يطبع المؤمن على الخلال كلها إلا الخيانة والكذب»، رواه أحمد
مرقاة المفاتيح،لملاعلي القاري (م:1014هـ)(1/108)دارالفكر
 (لا إيمان) أي على وجه الكمال (لمن لا أمانة له) : في النفس والأهل والمال
الدرالمختار،العلامةعلاءالدين الحصكفي(م:1088هـ)(6/200)دارالفكر
لا يجوز التصرف في مال غيره بلا إذنه ولا ولايته (ملاحظہ فرمائیں فتاوی عثمانی (3/480)معارف القرآن کراتشی)

دارالافتاء جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ

جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ  کا ایک نمایاں شعبہ دارالافتاء ہے۔ جو کہ عرصہ 20 سال سے عوام کے مسائل کی شرعی رہنمائی کی خدمات بخوبی  سرانجام دے رہا ہے

سوال پوچھیں

دار الافتاء جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ سے تحریری جوابات  کے حصول کے لیے یہاں کللک کریں

سوشل میڈیا لنکس