بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

مطلوبہ فتوی کے حصول کے لیے الفاظ منتخب کریں

عنوان کا انتخاب کریں

.

پیسے دے کر اسائنمنٹ تیار کروانا

سوال

كچھ لوگ علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کی اسائمنٹ پیسے دےکر بنواتے ہیں شریعت کی رو سے ایسا کرنا جائز ہے یا نہیں ؟

جواب

پیسے دے کر اسائمنٹ بنوانا دھوکہ دہی میں شمار ہوتا ہے جو شریعت کی رو سے ناجائز ہے لہذا اس فعل سے بچنا ضروری ہے۔
مشكاة المصابيح (كتاب البيوع / باب النھی عنھا من البیوع)
عن أبي هريرة ۔۔۔ قال: ﷺ، من غش فليس مني»۔
مرقاة المفاتيح شرح مشكاة المصابيح (5/ 1935)دار الفکر
(من غش) أي خان وهو ضد النصح (فليس مني) أي ليس هو على سنتي وطريقتي. قال الطيبي: من اتصالية كقوله – تعالى – {المنافقون والمنافقات بعضهم من بعض} [التوبة: 67] (رواه مسلم) وروى الترمذي الجملة الأخيرة بلفظ ” «من غش فليس منا» ” ورواه الطبراني في الكبير وأبو نعيم في الحلية عن ابن مسعود بلفظ ” «من غشنا فليس منا، والمكر والخداع في النار» “۔

فتوی نمبر

واللہ اعلم

)

(

متعلقہ فتاوی

20

/

82

دارالافتاء جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ

جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ  کا ایک نمایاں شعبہ دارالافتاء ہے۔ جو کہ عرصہ 20 سال سے عوام کے مسائل کی شرعی رہنمائی کی خدمات بخوبی  سرانجام دے رہا ہے

سوال پوچھیں

دار الافتاء جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ سے تحریری جوابات  کے حصول کے لیے یہاں کللک کریں

سوشل میڈیا لنکس