بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

مطلوبہ فتوی کے حصول کے لیے الفاظ منتخب کریں

عنوان کا انتخاب کریں

.

پہلے والدین کا انتقال ہوجائے وراثت تقسیم نہ ہوئی تو ایک بیٹے کا انتقال ہوگیا

سوال

ایک مسئلہ پوچھنا چاپتاہوں والدین کا انتقال ہو چکا ہے اور ان کے ورثاء میں چار بیٹیاں اور ایک بیٹا ہےاور اب بیٹا بھی فوت ہوگیا ہے ۔ تو وراثت کس طرح تقسیم ہوگی؟
تنقیح: 1۔ والدین میں پہلے کون فوت ہوا 2۔ والدہ کی وفات کے وقت اس کے والدین حیات تھے یانہیں؟ 3۔ بیٹے کی وفات کے وقت اس کی زوجہ اور اولاد تھی یا نہیں
جواب ِ تنقیح: 1۔پہلے والد صاحب فوت ہوئے ہے۔ 2۔والدہ کی وفات کے وقت ان کے والدین وفات پاچکے تھے۔ 3۔بیٹے کی وفات کے وقت اسکی زوجہ اور اولاد نہیں تھی۔

جواب

صورت مسئولہ میں والدین کے کل ترکہ میں سے حقوق متقدمہ علی المیراث (تجہیز و تکفین، قرض/دین،جائز وصیت )کی ادائیگی کے بعد بقیہ مال کے چھ(6)حصے کرکے دو(2)حصےبیٹےکو،اور ایک ایک حصہ چاروں بیٹیوں کو دے دیا جائے بشرطیکہ مذکورہ ورثاء کے علاوہ کوئی اور شرعی وارث نہ ہو۔اور اب چونکہ بیٹے کی بھی وفات ہو چکی ہے۔ اس کی میراث میں سے دو تہائی اس کی بہنوں کو ملے گا ۔باقی ایک تہائی قریب ترین مرد رشتے داروں کو ملے گا ۔مذکورہ صورت میں اولاد، والد ، دادا اور بھائیوں میں سے اگرچہ مرد رشتہ دار نہیں ہے۔لیکن دادا پڑدادا ،اوپر تک کی اولا د میں سے اگر کوئی مرد رشتہ دار ہوگا تو ان میں سے قریبی رشتہ دار اس تہائی کا حق دار ہوگا ۔ اس لیے اس کی تفصیل لکھ کر دوبارہ سوال پوچھ لیں۔

دارالافتاء جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ

جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ  کا ایک نمایاں شعبہ دارالافتاء ہے۔ جو کہ عرصہ 20 سال سے عوام کے مسائل کی شرعی رہنمائی کی خدمات بخوبی  سرانجام دے رہا ہے

سوال پوچھیں

دار الافتاء جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ سے تحریری جوابات  کے حصول کے لیے یہاں کللک کریں

سوشل میڈیا لنکس