بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

مطلوبہ فتوی کے حصول کے لیے الفاظ منتخب کریں

عنوان کا انتخاب کریں

.

نماز ،روزہ ،صدقہ فطر کے کفارات کاحکم

سوال

بندہ ایک مسئلہ کی تحقیق چاہتاہے کہ شریعت اسلامیہ میں مختلف چیزوں پر کفارات وفدیہ مقرر کیے گئے ہیں پوچھنا یہ ہے کہ ایک نماز کا فدیہ یا ایک روزہ یا کفارہ ظہار،یمین صدقہ فطر تھوڑا تھوڑا کرکے مختلف فقیروں کو دے سکتے ہیں یا مثلا ایک فدیہ ایک صدقہ فطر ایک فقیر کو دینا چاہئےاسی طرح اگر زیادہ فدیے یا زیادہ افراد کے صدقۃ الفطر ہوں تو ایک ہی فقیر کو کتنا دے سکتے۔راہ نمائی فرمائیں۔

جواب

شریعت مطہرہ میں جن کفارات میں فقراء کی تعداد کا ذکر ہے تو اس تعداد کو پورا کرنا ضروری ہے مثلا روزوں اور ظہار کے کفارے میں ساٹھ مسکینوں کو کھانا کھلانا یا ایک ہی مسکین کو ساٹھ دن کھلانا ضروری ہے اور قسم کے کفارے میں دس مسکینوں یا ایک ہی مسکین کو دس دن کھانا کھلانا ضروری ہے اگر ایسا نہ کیا تو کفارہ ادا نہ ہوگا البتہ جن کفارات میں فقراء کی تعداد کا ذکر نہیں جیسے نماز کا فدیہ یا صدقہ فطر تو اس کا حکم یہ ہے کہ ایک فقیر کو بھی سارا دے سکتے ہیں اور کئی فقیروں کو بھی دے سکتے ہیں۔
قال اللہ تعالی
{ لَا يُؤَاخِذُكُمُ اللَّهُ بِاللَّغْوِ فِي أَيْمَانِكُمْ وَلَكِنْ يُؤَاخِذُكُمْ بِمَا عَقَّدْتُمُ الْأَيْمَانَ فَكَفَّارَتُهُ إِطْعَامُ عَشَرَةِ مَسَاكِينَ مِنْ أَوْسَطِ مَا تُطْعِمُونَ أَهْلِيكُمْ أَوْ كِسْوَتُهُمْ أَوْ تَحْرِيرُ رَقَبَةٍ فَمَنْ لَمْ يَجِدْ فَصِيَامُ ثَلَاثَةِ أَيَّامٍ ذَلِكَ كَفَّارَةُ أَيْمَانِكُمْ إِذَا حَلَفْتُمْ وَاحْفَظُوا أَيْمَانَكُمْ كَذَلِكَ يُبَيِّنُ اللَّهُ لَكُمْ آيَاتِهِ لَعَلَّكُمْ تَشْكُرُونَ (89) } [المائدة: 89]
قال اللہ تعالی
{وَالَّذِينَ يُظَاهِرُونَ مِنْ نِسَائِهِمْ ثُمَّ يَعُودُونَ لِمَا قَالُوا فَتَحْرِيرُ رَقَبَةٍ مِنْ قَبْلِ أَنْ يَتَمَاسَّا ذَلِكُمْ تُوعَظُونَ بِهِ وَاللَّهُ بِمَا تَعْمَلُونَ خَبِيرٌ (3) فَمَنْ لَمْ يَجِدْ فَصِيَامُ شَهْرَيْنِ مُتَتَابِعَيْنِ مِنْ قَبْلِ أَنْ يَتَمَاسَّا فَمَنْ لَمْ يَسْتَطِعْ فَإِطْعَامُ سِتِّينَ مِسْكِينًا ذَلِكَ لِتُؤْمِنُوا بِاللَّهِ وَرَسُولِهِ وَتِلْكَ حُدُودُ اللَّهِ وَلِلْكَافِرِينَ عَذَابٌ أَلِيمٌ (4) } [المجادلة: 3 – 5]
الفتاوى الهندية (1/541)
. لو أعطى عن كفارة ظهاره مسكينا واحدا ستين يوما كل يوم نصف صاع جاز۔۔۔۔۔ولو أعطى مسكينا واحدا كله في يوم واحد لا يجزيه إلا عن يومه ذلك
مراقي الفلاح شرح نور الإيضاح (ص440) رشیدیة
 “جملة بخلاف كفارة اليمين” حيث لا يجوز أن يدفع للواحد أكثر من نصف صاع في يوم للنص على العدد فيها وكذا ما نص على عدده في كفارة “
بدائع الصنائع في ترتيب الشرائع (2/546) بیروت
ويجوز أن يعطى ما يجب في صدقة الفطر عن إنسان واحد جماعة مساكين ويعطى ما يجب عن جماعة مسكينا واحدا۔۔
مراقي الفلاح شرح نور الإيضاح (ص: 170)
“من مات وعليه صوم شهر فليطعم عنه مكان كل يوم مسكين” “و” كذا يخرج “لصلاة كل وقت” من فروض اليوم والليلة “حتى الوتر” لأنه فرض عملي۔۔۔۔۔۔ “أو قيمته” وهي “أفضل لتنوع حاجات الفقير۔

دارالافتاء جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ

جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ  کا ایک نمایاں شعبہ دارالافتاء ہے۔ جو کہ عرصہ 20 سال سے عوام کے مسائل کی شرعی رہنمائی کی خدمات بخوبی  سرانجام دے رہا ہے

سوال پوچھیں

دار الافتاء جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ سے تحریری جوابات  کے حصول کے لیے یہاں کللک کریں

سوشل میڈیا لنکس