بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

مطلوبہ فتوی کے حصول کے لیے الفاظ منتخب کریں

عنوان کا انتخاب کریں

.

میں نے فیصلہ دے دیا ، تو فا رغ ہے چلی جا ، کہنے کاحکم

سوال

میں نے 9 نومبر 2016 ء بروز بدھ شام کے وقت اپنی بیوی کو ٹیلی فون پر غصہ کی حالت میں کہا کہ ” میں ابھی فیصلہ دینے لگاہوں ، میں نے تمہیں فیصلہ دے دیا ہے ، میری طرف سے تو فا رغ ہے ، ابھی اپنے ماں باپ کے گھر چلی جا ” پھر دوبارہ میں نے کہا کہ “اب تو میری طرف سےفارغ ہو گئی ہے،یہاں ( میرے گھر میں ) کیا کررہی ہے ، چلی جا” اس کے بعد فون پر ہی اپنی والدہ کو بتایا کہ” میں نے اسے فارغ کردیا، اسےکہو گھر چلی جائے ” پھر یہ صورت حال میں نے اپنے بھائی کو اور کچھ لو گوں کو بتائی ۔ واضح رہے کہ والدہ ، بھائی وغیرہ کو بتاتے ہوئے نئی طلاق دینے کی نیت نہیں تھی صرف خبر دینا مقصد تھا۔
لڑکی کا بیا ن یہ ہے کہ ”مجھے سب سے پہلے یہ کہا کہ ”میں نے تجھے طلاق دی ہے ” ایک مرتبہ کہہ کر پھر مذکورہ الفاظ کہے کہ ”میں ابھی فیصلہ دینے لگاہوں ۔۔۔الخ

جواب

صورت مسئولہ میں شوہر کے بیان کے مطابق ایک طلاق بائن واقع ہو گئی ہے، جبکہ بیوی کے بیان کے مطابق دو طلاق بائن واقع ہو گئیں ہیں ۔ لہذا اگر دو نو ں اکٹھے رہنے پر آما دہ ہو ں تونئےمہرکے عوض نیا نکاح کرکے ایک ساتھ رہ سکتے ہیں۔ بشرطیکہ اس کےعلا وہ طلاق کے کوئی اور الفاظ نہ کہے ہوں ،البتہ آئندہ بہت ہی احتیاط کی ضرورت ہے ، اگر ایک مر تبہ بھی مزید طلاق دے دی تو عورت کے حق میں تین طلاقیں واقع ہوکر حرمت مغلظہ ثابت ہو جائے گی ۔
 الفتاوی الہندیۃ،لجنة العلماء برئاسة نظام الدين البلخي(1/377)دارالفكر
والطلاق البائن يلحق الطلاق الصريح بأن قال لها أنت طالق ثم قال لها أنت بائن تقع طلقة أخرى ولا يلحق البائن البائن بأن قال لها أنت بائن ثم قال لها أنت بائن لا يقع إلا طلقة واحدة بائنة لأنه يمكن جعله خبرا عن الأول وهو صادق فيه فلا حاجة إلى جعله إنشاء
 الفتاوی الہندیۃ،لجنة العلماء برئاسة نظام الدين البلخي(1/472) دارالفكر
إذا كان الطلاق بائنا دون الثلاث فله أن يتزوجها في العدةوبعد انقضائها
(فتاوی عثمانی مع حاشیہ(2/371)معارف القرآن)
 مجمع الأنهر في شرح ملتقى الأبحر،شيخي زاده عبد الرحمن بن محمد(م:1078هـ)(1/416) دارإحياء التراث العربي
 (والبائن) أي غير الصريح (يلحق الصريح) كما إذا قال للمدخول بها أنت طالق، ثم قال لها أنت بائن في العدة فشمل ما إذا خالعها، أو طلقها على مال بعد الطلاق الرجعي فيصح ويجب المال۔۔۔ (لا) يلحق البائن (البائن) بأن قال للمدخول بها أنت بائن، ثم قال في العدة أنت بائن لا تقع الثانية

دارالافتاء جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ

جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ  کا ایک نمایاں شعبہ دارالافتاء ہے۔ جو کہ عرصہ 20 سال سے عوام کے مسائل کی شرعی رہنمائی کی خدمات بخوبی  سرانجام دے رہا ہے

سوال پوچھیں

دار الافتاء جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ سے تحریری جوابات  کے حصول کے لیے یہاں کللک کریں

سوشل میڈیا لنکس