بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

مطلوبہ فتوی کے حصول کے لیے الفاظ منتخب کریں

عنوان کا انتخاب کریں

.

میری بیوی اگرمیٹرک نہیں کرتی تومیں دوسری شادی کروں گا”کہنا”

سوال

ایک آدمی کہتاہےکہ میں نےقسم کھائی ہےکہ میری بیوی اگرمیٹرک نہیں کرتی تومیں دوسری شادی کروں گااوراس قَسم کااس کےعلاوہ اورکسی کوعلم نہیں ہے۔اس کےبعداس نےایک عورت سےصرف نکاح کیا۔ خلوتِ صحیحہ سےپہلےطلاق دیدی ۔اب پوچھنایہ ہےکہ آیااس کی قسم پوری ہوگئی ؟اگرنہیں تواس کےکفارہ کی کوئی صورت ہوسکتی ہے۔

جواب

سوال میں ذکرکردہ شخص کی قسم نہیں ٹوٹی ،البتہ اس کوچاہئےکہ یہ وصیت کردےکہ اس کے مرنےکےبعداس کی طرف سےایک قسم کاکفارہ اداکردیاجائے
الدرالمختار،العلامة علاءالدين الحصكفي(م: 1088هـ)(3/ 380)سعيد
إن لم تجيئي بفلان أو إن لم تردي ثوبي الساعة فأنت طالق فجاء فلان من جانب آخر بنفسه وأخذ الثوب قبل دفعها لا يحنث
ردالمحتار،العلامة ابن عابدين(م: 1252هـ)(3/ 380)سعيد
(قوله الساعة) راجع إليهما، وقيد بها لأن المطلقة لا يحنث فيها إلا باليأس بنحو موت الحالف أو ضياع الثوب ط (قوله لا يحنث) لعدم إمكان البر، وقيل يحنث فيهما
الدرالمختار،العلامة علاءالدين الحصكفي(م: 1088هـ)(3/ 728)سعيد
أما المطلقة فحنثه في آخر حياته، فيوصى بالكفارة بموت الحالف ويكفر عن يمينه بهلاك المحلوف عليه غاية (وجب الحنث والتكفير)لأنه أهون الأمرين
ردالمحتار،العلامة ابن عابدين(م: 1252هـ)(3/ 728)سعيد
(قوله في آخرحياته) الأولى أن يقول في آخر الحياة ليشمل حياة الحالف وحياة المحلوف عليه (قوله ويكفر) عطف على يوصي (قوله لأنه أهون الأمرين) لأنه فيه تفويت البر إلى جابر وهو الكفارة ولا جابر للمعصية لو بركما في البحر

مذکورہ جواب کی توضیح یہ ہےکہ مذکورہ صورت میں یمین فورکی کوئی دلیل نہیں ،اس لئےعورت اپنی زندگی میں میٹرک کرلےتودوسری شادی کی ضرورت نہیں اوراگروہ اپنی زندگی میں میٹرک نہ کرسکے،بلکہ میٹرک کیےبغیرشوہرکی زندگی میں اس کاانتقال ہوجائےاوراس کےبعدشوہراپنی زندگی میں کبھی بھی دوسری شادی کرلےتواس کی قسم پوری ہوجائےگی ورنہ اسےچاہئےکہ وہ یہ وصیت کردےکہ اس کےمرنےکےبعداس کی طرف سےایک قسم کاکفارہ اداکردیاجائے۔

فتوی نمبر

واللہ اعلم

)

(

متعلقہ فتاوی

4

/

58

دارالافتاء جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ

جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ  کا ایک نمایاں شعبہ دارالافتاء ہے۔ جو کہ عرصہ 20 سال سے عوام کے مسائل کی شرعی رہنمائی کی خدمات بخوبی  سرانجام دے رہا ہے

سوال پوچھیں

دار الافتاء جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ سے تحریری جوابات  کے حصول کے لیے یہاں کللک کریں

سوشل میڈیا لنکس