بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

مطلوبہ فتوی کے حصول کے لیے الفاظ منتخب کریں

عنوان کا انتخاب کریں

.

موہوبہ زمین سے رجوع کرنا

سوال

ظاہر خان، خان طوطی، اپنا پانچ مرلہ گھر چار بھائیوں میں اس ترتیب سے بیچا کہ ظاہر رحمن نے اس گھر میں سے ڈھائی مرلہ اپنا حصہ محمد اسلام اور شیر عثمان کو بیچا اور خان طوطی نے اپنا حصہ ڈھائی مرلہ محمد اسلام اور شیر عثمان کے دوسرے بھائی عبدالرفیع اور عبدالسمیع کو بیچا۔ بعد میں عبدالسمیع نے اس گھر میں اپنا چوتھا حصہ اپنے بھائی محمد اسلام کو ہبہ کردیا۔
اب سوال یہ ہے کہ یہ ہبہ شرعا درست ہوا یا نہیں ؟ نیز اب عبدالسمیع یا اسکے ورثاء کو اس ہبہ میں رجوع کا حق حاصل ہے یا نہیں؟

جواب

صورت مسئولہ میں اگر عبد السمیع نے موہوبہ حصہ جدا کرکے اپنے بھائی محمد اسلام کو مالک اور قابض بنا کر دے دیا تھا تو شرعا یہ ہبہ مکمل ہو چکا ہے اب عبد الرفیع یا اسکے ورثاء کے لیے اس ہبہ میں رجوع کا حق حاصل نہیں ہے۔
:الصحيح المسلم(2/36)يادگار شيخ
عن بكير، أنه سمع سعيد بن المسيب، يقول: سمعت ابن عباس، يقول: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم، يقول: «إنما مثل الذي يتصدق بصدقة، ثم يعود في صدقته، كمثل الكلب يقيء، ثم يأكل قيئه۔
:اعلاء السنن(15/7376)دار الفکر
اذا کانت الھبۃ لذی رحم محرم لم یرجع فیھا۔
:الجوھرۃ النیرۃ(2/23)رشیدیۃ
وان وھب ھبۃ لذی رحم محرم منہ فلا رجوع فیھا ھذا اذا کان قد سلمھا الیہ۔
:الفتاوي الهندية(4/417)بیروت
ومنها أن يكون الموهوب مقبوضا حتى لا يثبت الملك للموهوب له قبل القبض وأن يكون الموهوب مقسوما إذا كان مما يحتمل القسمة وأن يكون الموهوب متميزا عن غير الموهوب ولا يكون متصلا ولا مشغولا بغير الموهوب۔

دارالافتاء جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ

جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ  کا ایک نمایاں شعبہ دارالافتاء ہے۔ جو کہ عرصہ 20 سال سے عوام کے مسائل کی شرعی رہنمائی کی خدمات بخوبی  سرانجام دے رہا ہے

سوال پوچھیں

دار الافتاء جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ سے تحریری جوابات  کے حصول کے لیے یہاں کللک کریں

سوشل میڈیا لنکس