بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

مطلوبہ فتوی کے حصول کے لیے الفاظ منتخب کریں

عنوان کا انتخاب کریں

.

موبائل ٹھیک کرنے اور اس میں پرزے تبدیل کرنے کا عوض لینے کا حکم

سوال

نمبر1۔۔ میں موبائل مکینک ہوں ،گاہک نے موبائل ریپیئر کرانا ہے ،ا س میں ایک پرزہ تبدیل کرنا ہے جس کا مارکیٹ ریٹ 2500 روپے ہے لیکن میں نے خریدتے وقت بائع سے بحث کر کے 2000 کا خرید ا اور لاکر موبائل میں لگا کر گاہک کو یہ بتا دیا کہ اس کا مارکیٹ ریٹ 2500 روپے ہے آ پ صرف مجھے 2500 روپے ہی دے دیں حالانکہ اس کی صحیح قیمت 2000 روپے ہے ۔
نمبر 2۔۔ گاہک نے موبائل ریپیئر کرنے کے لیے دیا جس میں ایک چھوٹا پرزہ خراب تھا مکینک نے 2 مرتبہ ٹھیک کیا لیکن ٹھیک نہ ہوا ،گاہک سے موبائل صحیح کرنے کی ڈیل 300 روپے پر ہوئی اور گاہک کو یہ بتا کہ اس موبائل کا بڑا پرزہ خراب ہے 500 روپے کی ڈیل کی جو نیا لگنا تھا اور گاہک اس پر راضی ہو کر چلا گیا مکینک نے بعد میں دیکھاتو بڑا پرزہ صحیح تھا وہی چھوٹا پرزہ خراب تھا وہ چھوٹا والا پرزہ دوسرا لگا کر موبائل صحیح کر کے گاہک کو دیا اور گاہک نے 500روپے مکینک کو دیے حالانکہ مکینک نے بڑا پرزہ نیا لگایا ہی نہیں ۔ اور گاہک کو بھی کچھ بتایا نہیں تو کیا مکینک کےلیے 500 روپے لینا جائز ہے؟

جواب

نمبر1۔۔ صورت مسئولہ میں گاہک کو پرزے کی قیمت بتانے کی بجائے اس کے ساتھ یہ معاملہ کریں کہ میں آپ کا موبائل ٹھیک کرنے کی آپ سے اتنی رقم وصول کروں گا اور اجرت اتنی مقرر کریں کہ جس میں پرزے کی قیمت اورآپ کی محنت کا صلہ بھی آپ کو مل جائے۔
نمبر2۔۔مسئلہ کی دوسری شق میں گاہک کوبڑے پرزے کے خراب ہونے کا بتایا گیا بعد میں چیک کرنے پر درست نکلاتو بڑے پرزے کی قیمت وصول کرنا جائز نہیں بلکہ اس کوچھوٹے پرزے کے خراب ہونے کی خبر دینی چاہیے،البتہ موبائل کھول کر پرزہ چیک کرنے کی اجرت وصول کی جا سکتی ہے ۔
الفتاوى الهندية (4/ 411) دار الفكر
(وأما بيان) (أنواعها) فنقول إنها نوعان: نوع يرد على منافع الأعيان كاستئجار الدور والأراضي والدواب والثياب وما أشبه ذلك ونوع يرد على العمل كاستئجار المحترفين للأعمال كالقصارة والخياطة والكتابة وما أشبه ذلك
الفتاوى الهندية (4/ 424) دار الفكر
رجل دفع إلى خياط ثوبا ليقطعه ويخيطه قميصا على أن يفرغ منه في يومه هذا أو اكترى من رجل إبلا إلى مكة على أن يدخلها، إلى عشرين ليلة كل بعير بعشرة دنانير ولم يزد على ذلك روي عن محمد – رحمه الله تعالى – عن أبي حنيفة – رحمه الله تعالى – أنه تجوز هذه الإجارة

دارالافتاء جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ

جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ  کا ایک نمایاں شعبہ دارالافتاء ہے۔ جو کہ عرصہ 20 سال سے عوام کے مسائل کی شرعی رہنمائی کی خدمات بخوبی  سرانجام دے رہا ہے

سوال پوچھیں

دار الافتاء جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ سے تحریری جوابات  کے حصول کے لیے یہاں کللک کریں

سوشل میڈیا لنکس