بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

مطلوبہ فتوی کے حصول کے لیے الفاظ منتخب کریں

عنوان کا انتخاب کریں

.

منیجر کا کمپنی کی گاڑی کو دیگر مصارف میں استعمال کرنا

سوال

نمبر1— ہماری کمپنی کے پر چیزمنیجر کاکام فوری خریداری کرکے لانے کاہے کیونکہ تاخیر سے خریداری کرنے کی صورت میں پیداوار متاثرہوتی ہے نیز اکثراو قات ہماراپر چیزمنیجر اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے میں تاخیر سے کام لیتاہے۔ ایسی صورت میں اگر ہماری کمپنی کا پرچیز منیجر بغیر اجازت کسی خیراتی ادارے کو ہماری کمپنی کے کسی ملازم کوڈیوٹی کے اوقات کے اندراگرمعلومات فراہم کرنے میں وقت لگاتاہویامارکیٹ میں ان کے لئےسامان خریدنے میں وقت صرف کرتاہویاخریداری کرکے اس خیراتی ادارے کےلئے کسی ملازم یاکمپنی کے ملازم کوساتھ لے جاکر مارکیٹ سے مال خریدنے میں معاونت دیتاہو یاخریداری خود سے کرکے ہماری دی ہوئی گاڑی میں ان کاسامان لاد کر ان کو بھی سپلائی کرتاہو تو اس کاکیاشرعی حکم ہے؟
نمبر2— ایسی صورت حال میں ہمارے پرچیز منیجر کاخیراتی ادارے یادیگر ملازمین کے کاموں میں بغیر اجازت صرف کردہ وقت کی اجرت کاکیاحکم ہے اور کیا اتنی اجرت کمپنی کو واپس کرناواجب ہے؟

جواب

نمبر1،2۔۔۔شرعاً پرچیز مینجر کمپنی کاملازم خاص ہے۔اس کے لئے ادارہ کی اجازت کے بغیر کمپنی کے اوقات میں سپرد کی گئی ذمہ داری کے علاوہ کسی دوسرے کام میں وقت خرچ کر ناجائز نہیں ہے۔ اس لئے صورتِ مسؤلہ میں پرچیز مینجر پر شرعاً لازم ہے کہ خود دیانتداری کے ساتھ دوسرے کاموں میں صرف کئے ہوئے وقت کا اندازہ لگاکر اس کے بقدر ماہانہ تنخواہ سے کٹوتی کروائےیا ادارہ سے معاف کروائے۔نیز گاڑی کو بلااجازت استعمال کرنے کی وجہ سے گناہگار ہوا ہے، اس پر توبہ استغفار کرے اور استعمال شدہ پٹرول کی قیمت کمپنی کو ادا کرے ۔
صحيح مسلم ،مسلم بن الحجاج النيسابوري (م:261هـ)(1 /107) دارإحياء التراث العربي
لما كان يوم خيبر، أقبل نفر من صحابة النبي صلى الله عليه وسلم، فقالوا: فلان شهيد، فلان شهيد، حتى مروا على رجل، فقالوا: فلان شهيد، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: ’’كلا، إني رأيته في النار في بردة غلها – أو عباءة ۔‘‘
شرح النووي ،محيي الدين يحيى بن شرف النووي(م: 676هـ)(2 /128) دارإحياء التراث العربي
وقوله صلى الله عليه وسلم في بردة أي من أجلها وبسببها وأما الغلول فقال أبو عبيد هو الخيانة في الغنيمة خاصة وقال غيره هي الخيانة في كل شيء
مرقاة المفاتيح،الملاعلي القاري (م:1014هـ)(1 / 108 )دارالفكر
 (لا إيمان) أي على وجه الكمال (لمن لا أمانة له) : في النفس والأهل والمال
مشكاة المصابيح، محمد بن عبد الله الخطيب(م:741ه)(3 /1364)المكتب الإسلامي
وعن أبي أمامة قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «يطبع المؤمن على الخلال كلها إلا الخيانة والكذب» . رواه أحمد
ردالمحتار،العلامة ابن عابدين الشامي(م:1252هـ)(6 /503)سعید
ولایضمن المودع و المستعیر إلابالتعدی
الدرالمختار،العلامةعلاءالدين الحصكفي(م:1088هـ)(1/608)دارالكتب العلمية
 (منافع الغصب استوفاها أو عطلها) فإنها لا تضمن عندنا ويوجد في بعض المتون ومنافع الغصب غير مضمونة إلى آخره.
ردالمحتار،العلامة ابن عابدين الشامي(م:1252هـ)(6/70) دارالفكر
 (قوله وليس للخاص أن يعمل لغيره)بل ولاأن يصلي النافلة

دارالافتاء جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ

جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ  کا ایک نمایاں شعبہ دارالافتاء ہے۔ جو کہ عرصہ 20 سال سے عوام کے مسائل کی شرعی رہنمائی کی خدمات بخوبی  سرانجام دے رہا ہے

سوال پوچھیں

دار الافتاء جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ سے تحریری جوابات  کے حصول کے لیے یہاں کللک کریں

سوشل میڈیا لنکس