بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

مطلوبہ فتوی کے حصول کے لیے الفاظ منتخب کریں

عنوان کا انتخاب کریں

.

مسجد کی توسیع کی وجہ سے محراب کا درمیان میں نہ رہنا

سوال

ایک مسجد میں نمازیوں کےلیے جگہ تنگ ہونے کی وجہ سے مسجد کے متصل ایک کمرے کو مسجد میں شامل کرنے کا ارادہ کیاہے، لیکن اس کی وجہ سے خرابی یہ لازم آرہی ہے کہ پہلے سے بنی ہوئی محراب درمیان میں نہیں رہی گی، بلکہ ایک طرف جگہ زیادہ ہوجائی گی۔ محراب بہت خوبصورت بنی ہوئی ہے اس وجہ سے اسے توڑابھی نہیں جاسکتا۔ کیااسی محراب میں کھڑا ہونادرست ہے؟ جبکہ نمازی ایک طرف زیادہ ہوں اور دوسری طرف کم۔

جواب

واضح رہے کہ امام صاحب کا صف کے درمیان کھڑاہونامسنون ہے اور اس انداز میں کھڑاہوناکہ ایک طرف مقتدی زیادہ ہوں اور دوسری طرف کم یہ مکروہ ہے۔ محراب بنانے کا ایک مقصد یہ بھی ہے کہ مسجد کے درمیان بنائی جاتی ہے تاکہ وسط(درمیان) معلوم ہو، اور اصل مقصود درمیان میں کھڑاہوناہے، محراب میں نہیں، لہذا صورتِ مسئولہ میں بہتر تو یہ ہے کہ محراب کو بھی درمیان میں کردیا جائے لیکن اگر اس میں دشواری اورحرج کثیر ہو تو امام صاحب کو چاہئےکہ محراب سے ہٹ کر ایک صف پیچھے درمیان میں کھڑےہو جایاکریں۔اور جب مسجد میں نمازیوں کی تعدادزیادہ ہو جیسے جمعہ وعیدین وغیرہ میں تو محراب میں کھڑےہونے کے بجائے اس میں کوئی مضائقہ نہیں ہوگاکہ امام صاحب صف کے درمیان ایک قدم آگےکھڑے ہوں۔
السنن الكبرى للبيهقي ،أحمد بن الحسين (م: 458هـ)(3/ 147) دار الكتب العلمية
قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: ” توسطوا الإمام، وسدوا الخلل “۔
رد المحتار،العلامة ابن عابدين الشامي (م: 1252هـ)(1/568، 646)سعيد
(قوله ويقف وسطا) قال في المعراج: وفي مبسوط بكر: السنة أن يقوم في المحراب ليعتدل الطرفان، ولو قام في أحد جانبي الصف يكره، ولو كان المسجد الصيفي بجنب الشتوي وامتلأ المسجد يقوم الإمام في جانب الحائط ليستوي القوم من جانبيه والأصح ما روي عن أبي حنيفة أنه قال: أكره أن يقوم بين الساريتين أو في زاوية أو في ناحية المسجد أو إلى سارية لأنه خلاف عمل الأمة. قال – عليه الصلاة والسلام – «توسطوا الإمام وسدوا الخلل» ومتى استوى جانباه يقوم عن يمين الإمام إن أمكنه وإن وجد في الصف فرجة سدها …  السنة أن يقوم الإمام إزاء وسط الصف، ألا ترى أن المحاريب ما نصبت إلا وسط المساجد وهي قد عينت لمقام الإمام اهـ. والظاهر أن هذا في الإمام الراتب لجماعة كثيرة لئلا يلزم عدم قيامه في الوسط، فلو لم يلزم ذلك لا يكره تأمل۔۔۔
قلت: أي لأن المحراب إنما بني علامة لمحل قيام الإمام ليكون قيامه وسط الصف كما هو السنة.(دیکھئے فتاوی محمودیہ(14/447، 6/495)،امداد الاحکام(3/260)

دارالافتاء جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ

جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ  کا ایک نمایاں شعبہ دارالافتاء ہے۔ جو کہ عرصہ 20 سال سے عوام کے مسائل کی شرعی رہنمائی کی خدمات بخوبی  سرانجام دے رہا ہے

سوال پوچھیں

دار الافتاء جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ سے تحریری جوابات  کے حصول کے لیے یہاں کللک کریں

سوشل میڈیا لنکس