بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

مطلوبہ فتوی کے حصول کے لیے الفاظ منتخب کریں

عنوان کا انتخاب کریں

.

مسجد کا پیسہ مدرسہ پر خرچ کرنا

سوال

کیا فرماتے ہیں مفتیان ِکرام اس متعلق کہ ایک نے مسجد کے لیے چندہ کیا ہو تووہ چندے کو مدرسے کی تعمیر میں لگا سکتا ہے یا نہیں ؟اس مسئلے میں بندہ کی راہنمائی فرمائیں ۔

جواب

صورت مسؤلہ میں مسجد کا پیسہ مسجد میں ہی خرچ کرنا لازم ہے ،مدرسہ وغیرہ کی تعمیر یا دیگر ضروریات میں خرچ کرنا جائز نہیں ہے ۔اگر مدرسہ اس مسجد کا حصہ ہے اور الگ سے مستقل وقف نہیں ہے تو پھر مسجد کی رقم مدرسہ پر خرچ کر سکتے ہیں ۔
الفتاوى الهندية (2/431)دارالکتب العلمیة
الذي يبدأ من ارتفاع الوقف عمارته شرط الواقف أم لا، ثم إلى ما هو أقرب إلى العمارة وأعم للمصلحة كالإمام للمسجد والمدرس للمدرسة يصرف إليهم بقدر كفايتهم
البحرالرائق(5/356) رشیدیة
والذي يبتدأ به من ارتفاع الوقف عمارته شرط الواقف أو لا ثم ما هو أقرب إلى العمارة وأعم للمصلحة كالإمام للمسجد والمدرس للمدرسة يصرف إليهم إلى قدر كفايتهم
البحرالرائق(5/362) رشیدیة
أما إذا اختلف الواقف أو اتحد الواقف واختلفت الجهة بأن بنى مدرسة ومسجدا وعين لكل وقفا وفضل من غلة أحدهما لا يبدل شرط الواقف
الدرالمختار (6/553)رشيدية
(وإن اختلف أحدهما) بأن بنى رجلان مسجدين أو رجل مسجدا ومدرسة ووقف عليهما أوقافا (لا) يجوز له ذلك
ردالمحتار (6/554.553)رشيدية
 أي الصرف المذكور، لكن نقل في البحر بعد هذا عن الولوالجية مسجد له أوقاف مختلفة لا بأس للقيم أن يخلط غلتها كلها…. قال الخير الرملي: أقول: ومن اختلاف الجهة ما إذا كان الوقف منزلين أحدهما للسكنى والآخر للاستغلال فلا يصرف أحدهما للآخر وهي واقعة الفتوى. اهـ
المحیط البرھانی(9/137) دارإحياء التراث العربي
وإذا أراد أن يصرف شيئاً من ذلك إلى إمام المسجد، فليس له ذلك إلا إذا كان الواقف شرط ذلك في الوقف
(کفایت المفتی (10/232)دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی،فتاوٰی محمودیہ (15/43) (15/45) جامعہ فاروقیہ کراچی ، امدادالفتاوٰی (6/37) مکتبہ نعمانیہ کوئٹہ)

دارالافتاء جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ

جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ  کا ایک نمایاں شعبہ دارالافتاء ہے۔ جو کہ عرصہ 20 سال سے عوام کے مسائل کی شرعی رہنمائی کی خدمات بخوبی  سرانجام دے رہا ہے

سوال پوچھیں

دار الافتاء جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ سے تحریری جوابات  کے حصول کے لیے یہاں کللک کریں

سوشل میڈیا لنکس