بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

مطلوبہ فتوی کے حصول کے لیے الفاظ منتخب کریں

عنوان کا انتخاب کریں

.

مسجد میں جوتیوں کی حفاظت کےلئے الماریاں بنانا مصالح مسجد میں سے ہے یا نہیں

سوال

ہماری مسجدمیں جوتیاں اکثرچوری ہوتی تھیں جس کی وجہ سےاکثر نمازیوں کوپریشانی کا سامناکرنا ہوتاتھا اورکئی نمازیوں کی طرف سےاس کےسدِباب کامطالبہ بھی تھاتومسجدانتظامیہ نےبھاری رقم خرچ کرکے جوتیوں کےلئےالماریاں(ڈبے)بنائی ہیں،کیا مسجدکےفنڈزسےیہ کام کراناجائز ہےیانہیں؟

جواب

مسجدسےمتعلقہ  اشیا ءاور نمازیوں کے جوتیوں کی حفاظت کےلئے مسجد کے عمومی فنڈز سے الماریاں وغیرہ بنانا مسجد کی ضروریات میں سے ہونے کی وجہ سے جائز ہے۔
الدر المختار،العلامةعلاء الدين الحصكفي (م:1088هـ) (6/562) رشیدیة کوئتة
(ويبدأ من غلته بعمارته) ثم ما هو أقرب لعمارته كإمام مسجد ومدرس مدرسة يعطون بقدر كفايتهم ثم السراج والبساط كذلك إلى آخر المصالح وتمامه في البحر۔
رد المحتار،العلامة ابن عابدين الشامي(م:1252هـ) (6/563) رشیدیة کوئتة
ثم السراج والبساط كذلك إلى آخر المصالح،هذا إذا لم يكن معينا فإن كان الوقف معينا على شيء يصرف إليه بعد عمارة البناء اهـ قال في البحر والسراج بالكسر: القناديل ومراده مع زيتها۔

 

دارالافتاء جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ

جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ  کا ایک نمایاں شعبہ دارالافتاء ہے۔ جو کہ عرصہ 20 سال سے عوام کے مسائل کی شرعی رہنمائی کی خدمات بخوبی  سرانجام دے رہا ہے

سوال پوچھیں

دار الافتاء جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ سے تحریری جوابات  کے حصول کے لیے یہاں کللک کریں

سوشل میڈیا لنکس