بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

مطلوبہ فتوی کے حصول کے لیے الفاظ منتخب کریں

عنوان کا انتخاب کریں

.

مسابقہ بین الحفظ کی انٹری فیس اور ٹورنامنٹ کی انٹری فیس میں فرق

سوال

وفاق المدارس العربیہ پاکستان حفظ کے بچوں کے لیے ایک مسابقہ منعقد کررہا ہے جس کی رجسڑیشن فیس یا انٹری فیس پانچ سو روپے ہے جس میں صرف پہلی تین پوزیشن حاصل کرنے والوں کو انعام دیاجائے گا۔ اس میں اور ٹورنامنٹ کی انٹری فیس میں کیا فرق ہے؟ شریعت مطہرہ کی روشنی میں جواب مرحمت فرمادیں۔

جواب

جوئے اور قمار کا حاصل یہ ہے کہ سب لوگ رقم جمع کرکے اس مجموعہ رقم کے حصول کے لیے کوشش کریں اور کامیاب شخص سب رقم حاصل کرلے اور ناکام شخص محروم ہوجائے یہ صورت جواء کی ہے اور حرام اور ناجائز ہے لیکن اگر رقم انتظامی اخراجات کے طور پر دی جارہی ہو اور اس کے بدلے میں انتظامی خدمات موجود ہوں تو یہ رقم بطور اجرت ہوگی اور انتظامیہ اس کی مالک ہوجائے گی اور شرکاء مقابلہ کو انتظامیہ کی طرف سے انعامات دیے جائیں گے اس لیے رجسڑیشن فیس جمع کرانا جوئے میں داخل نہیں ہے۔ لہذا صورت مسئولہ میں وفاق المدارس کا انتظامی اخراجات کے لیے کچھ رجسٹریشن فیس وصول کرنا درست ہے۔ ٹورنامنٹ کی انٹری فیس بھی اگر انتظامی اخراجات کے لیے وصول کی جائے اور انتظامیہ اس کی مالک بن جاتی ہو تو اس کا بھی شرعی یہی حکم ہے۔
الدر المختار (6/403)
(إن شرط لمال) ‌في ‌المسابقة (من جانب واحد وحرم لو شرط) فيها (من الجانبين) لانه يصير قمارا (إلا إذا أدخلا ثالثا) محللا (بينهما)۔
رد المحتار (6/ 403)
(قوله من الجانبين) بأن يقول إن ‌سبق ‌فرسك فلك علي كذا، وإن سبق فرسي فلي عليك كذا زيلعي وكذا إن قال إن سبق إبلك أو سهمك إلخ تتارخانية (قوله لأنه يصير قمارا) لأن القمار من القمر الذي يزداد تارة وينقص أخرى، وسمي القمار قمارا لأن كل واحد من المقامرين ممن يجوز أن يذهب ماله إلى صاحبه، ويجوز أن يستفيد مال صاحبه وهو حرام بالنص۔
خلاصۃ الفتاوی(2/99) رشیدیۃ
انما یجوز ذلک ان کان البدل معلوما فی جانب واحد بان قال: ان سبقتنی فلک کذا، وان سبقتک لا شیء لی علیک او علی القلب، اما اذا کان البدل من الجانبین فھو قمار حرام الا اذا ادخلا محللا بینھما۔۔۔۔ وما یفعلہ الامراء فھو جائز ایضا بان یقولوا لاثنین: ایکما سبق فلہ کذا۔

دارالافتاء جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ

جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ  کا ایک نمایاں شعبہ دارالافتاء ہے۔ جو کہ عرصہ 20 سال سے عوام کے مسائل کی شرعی رہنمائی کی خدمات بخوبی  سرانجام دے رہا ہے

سوال پوچھیں

دار الافتاء جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ سے تحریری جوابات  کے حصول کے لیے یہاں کللک کریں

سوشل میڈیا لنکس