بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

مطلوبہ فتوی کے حصول کے لیے الفاظ منتخب کریں

عنوان کا انتخاب کریں

.

مروجہ پگڑی اور سیکورٹی کی مد میں لی جانے والی رقم کا حکم

سوال

مارکیٹ میں کسی کو کاروبار کیلئے دکان دینے سے پہلے جو ایڈوانس رقم ( پگڑی ) لی جاتی ہے سننے میں آیا ہے کہ یہ قطعاً حرام یا سود کے زمرے میں آتی ہے۔ راہنمائی فرمائیں۔

جواب

کرایہ دار سے ایڈوانس رقم وصول کرنے کی دو صورتیں ہیں۔
نمبر۱۔ایک صورت پگڑی کی ہے،پگڑی وہ اضافی اور ناقابلِ واپسی رقم ہےجو مالک کرایہ دار سے حاصل کرتا ہے،اور اس رقم کو حسابات اور تحریر میں درج بھی نہیں کرتا ۔گویا کہ اس میں کرایہ دار سے حقِ کرایہ داری کے بدل کے طور پر رقم لی جاتی ہےجو رشوت کے حکم میں ہےاور اس کے بدلے میں کوئی سہولت یا عوض نہیں ہوتا،اس لئے یہ ناجائز اور حرام ہے۔
نمبر۲۔جبکہ دوسری صورت “سکیورٹی کے نام پر مالک کرایہ دار سے ایک رقم وصول کرتا ہے،یہ رقم حسابات میں درج اور قابلِ واپسی ہوتی ہے۔ابتداءً یہ رقم مالک کے پاس امانت ہوتی ہے،چونکہ عرف میں کرایہ دار کی جانب سے مالک کو اس رقم کے استعمال کرنے کی قلبی اجازت ہوتی ہے اس لئے انتہاءً یہ قرض بن جاتی ہے اور اس پر قرض کے احکام لاگو ہوتے ہیں،اس لئے یہ صورت جائز ہے۔
سنن أبي داود (5/ 433)م: دار الرسالة العالمية،بيروت
عن عبدِ الله بن عمرو، قال: لَعَنَ رسولُ الله – صلَّى الله عليه وسلم – الراشِيَ والمُرْتَشِي۔
بحوث في قضايا فقهية معاصرة (1/108)دارالعلوم کراتشی
تحقق مما ذكرنا أن بدل الخلو المتعارف الذي يأخذه المؤجر من مستأجره لا يجوز، ولا ينطبق هذا المبلغ المأخوذ على قاعدة من القواعد الشرعية، وليس ذلك إلا رشوة حراما۔
رد المحتار،كتاب البيوع (5/ 166)سعيد
(قوله كل قرض جر نفعا حرام) أي إذا كان مشروطا كما علم مما نقله عن البحر، وعن الخلاصة وفي الذخيرة وإن لم يكن النفع مشروطا في القرض، فعلى قول الكرخي لا بأس به ويأتي تمامه۔
الدر المختار ،كتاب الرهن (6/ 477) دار الفكر-بيروت
(هو) لغة: حبس الشيء. وشرعا (حبس شيء مالي) أي جعله محبوسا لأن الحابس هو المرتهن بحق يمكن استيفاؤه) أي أخذه (منه)۔

دارالافتاء جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ

جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ  کا ایک نمایاں شعبہ دارالافتاء ہے۔ جو کہ عرصہ 20 سال سے عوام کے مسائل کی شرعی رہنمائی کی خدمات بخوبی  سرانجام دے رہا ہے

سوال پوچھیں

دار الافتاء جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ سے تحریری جوابات  کے حصول کے لیے یہاں کللک کریں

سوشل میڈیا لنکس