بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

مطلوبہ فتوی کے حصول کے لیے الفاظ منتخب کریں

عنوان کا انتخاب کریں

.

مرحوم کے والدین، بہن بھائی،بیٹے اور بیوہ کے درمیان تقسیم میراث

سوال

مرحوم کے لواحقین میں والد ، والدہ ، 2 بھائی ، 3 بہنیں ،ایک بیوہ اور ایک بیٹا ہیں ، ان میں وراثت کے حقدار کون ہیں اور کس تناسب سے وراثت تقسیم کی جائے اور ان کے حصہ کیا ہوں گے

جواب

تجہیز وتکفین ،ادائيگی قرض اور اگر وصیت کی ہو توبقیہ مال کے ایک تہائی میں سے اس کی ادائیگی کے بعد کل مال کے 24مساوی حصے کر کے 3بیوہ کو ،4والدہ کو ،اور 17حصے بیٹے کو دئے جائيں گے
قال الله تعالى:[البقرة:11]
{وَلِأَبَوَيْهِ لِكُلِّ وَاحِدٍ مِنْهُمَا السُّدُسُ مِمَّا تَرَكَ إِنْ كَانَ لَهُ وَلَدٌ فَإِنْ لَمْ يَكُنْ لَهُ وَلَدٌ وَوَرِثَهُ أَبَوَاهُ فَلِأُمِّهِ الثُّلُثُ فَإِنْ كَانَ لَهُ إِخْوَةٌ فَلِأُمِّهِ السُّدُسُ مِنْ بَعْدِ وَصِيَّةٍ يُوصِي بِهَا أَوْ دَيْنٍ آبَاؤُكُمْ وَأَبْنَاؤُكُمْ لَا تَدْرُونَ أَيُّهُمْ أَقْرَبُ لَكُمْ نَفْعًا فَرِيضَةً مِنَ اللَّهِ إِنَّ اللَّهَ كَانَ عَلِيمًا حَكِيمًا……. وَلَهُنَّ الرُّبُعُ مِمَّا تَرَكْتُمْ إِنْ لَمْ يَكُنْ لَكُمْ وَلَدٌ فَإِنْ كَانَ لَكُمْ وَلَدٌ فَلَهُنَّ الثُّمُنُ مِمَّا تَرَكْتُمْ مِنْ بَعْدِ وَصِيَّةٍ تُوصُونَ بِهَا أَوْ دَيْنٍ…. }
السراجى،محمد بن عبد الرشید السجاوندی(ص: 5)المكتبة البشرى
قال علماؤنا:تتعلق بترکة المیت حقوق أربعة مرتبة:الأول:یبدأبتکفینه وتجهيزه من غير تبذير ولاتقتير،ثم تُقضي ديونه من جميع مابقي من ماله،ثم تُنَفّذ وصایاه من ثلث ما بقي بعد الدين،ثم يُقسم الباقي بين ورثته بالكتاب والسنة وإجماع الأمة۔

دارالافتاء جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ

جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ  کا ایک نمایاں شعبہ دارالافتاء ہے۔ جو کہ عرصہ 20 سال سے عوام کے مسائل کی شرعی رہنمائی کی خدمات بخوبی  سرانجام دے رہا ہے

سوال پوچھیں

دار الافتاء جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ سے تحریری جوابات  کے حصول کے لیے یہاں کللک کریں

سوشل میڈیا لنکس