بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

مطلوبہ فتوی کے حصول کے لیے الفاظ منتخب کریں

عنوان کا انتخاب کریں

.

متوفیٰ عنہازوجہاکامیکہ میں عدت گزارنا

سوال

ایک عورت کےخاوندکاانتقال ہوگیاجولاہورمیں مقیم تھے،جبکہ اس کےخاوند کےعلاوہ یہاں (لاہور)میں کوئی محرم،اورکوئی حال پوچھنےوالابھی نہیں ہےتو یہ عورت عدت کہاں گزارے؟ اوراس کے والدین بہاولپورمیں رہتےہیں اس کےوالدکاکہناہےکہ میں اپنی بیٹی کواپنےپاس رکھناچاہتاہوں، کیا وہ اپنی بیٹی کو اپنے پاس رکھ سکتاہےاور عدت شروع ہونےکےبعداپنےساتھ سفرکراسکتا ہے؟

جواب

جس عورت کا خاوند فوت ہو گیاہےاس پرلازم ہےکہ شوہرکی وفات کےوقت جس مکان میں رہائش پذیرتھی وہیں عدت گزارے، اگراس مکان میں اس کی رہائش کا انتظام اکیلےہونےیاکسی اورشرعی مجبوری کی وجہ سے ممکن نہ ہو تو دوسری جگہ اس شرط کےساتھ منتقل ہو سکتی ہےکہ مذکورہ سفر محرم کےساتھ دن ہی دن میں کرےاوررات والدکےگھرپہنچ کرگزارے۔اوروہاں رہتےہوئےاس بات کاخیال رکھےکہ بلاضروت ِشدیدہ کےگھرسےباہرنہ نکلےاور ہرقسم کےبناؤسنگارسےاجتناب کرے،طاعات وعبادات میں اپنے آپ کومشغول ومصروف رکھے۔
الدر المختار،العلامةعلاء الدين الحصكفي(م: 1088هـ)(3/ 536 )سعيد
(وتعتدان) أي معتدة طلاق وموت (في بيت وجبت فيه) ولا يخرجان منه (إلا أن تخرج أو يتهدم المنزل، أو تخاف) انهدامه، أو (تلف مالها، أو لا تجد كراء البيت) ونحو ذلك من الضرورات فتخرج لأقرب موضع إليه
ردالمحتار، العلامة ابن عابدين (م: 1252هـ) (3/ 536)سعيد
(قوله: ونحو ذلك) منه ما في الظهيرية: لو خافت بالليل من أمر الميت والموت ولا أحد معها لها التحول – والخوف شديد – وإلا فلا
البحر الرائق، ابن نجيم المصري (م: 970هـ) ( 4/ 167)دار الكتاب الإسلامي
(قوله وتعتدان في بيت وجبت فيه إلا أن تخرج أو ينهدم) أي معتدة الطلاق والموت يعتدان في المنزل المضاف إليهما بالسكنى وقت الطلاق والموت ولا يخرجان منه إلا لضرورة
الفتاوى الهندية (1/ 533 )رشيدیة
على المبتوتة والمتوفى عنها زوجها إذا كانت بالغة مسلمة الحداد في عدتها… الاجتناب عن الطيب والدهن والكحل والحناء والخضاب ولبس المطيب والمعصفر والثوب الأحمر وما صبغ بزعفران إلا إن كان غسيلا لا ينفض ولبس القصب والخز والحرير ولبس الحلي والتزين والامتشاط… المتوفى عنها زوجها تخرج نهارا وبعض الليل ولا تبيت في غير منزلها كذا في الهداية

دارالافتاء جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ

جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ  کا ایک نمایاں شعبہ دارالافتاء ہے۔ جو کہ عرصہ 20 سال سے عوام کے مسائل کی شرعی رہنمائی کی خدمات بخوبی  سرانجام دے رہا ہے

سوال پوچھیں

دار الافتاء جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ سے تحریری جوابات  کے حصول کے لیے یہاں کللک کریں

سوشل میڈیا لنکس