بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

مطلوبہ فتوی کے حصول کے لیے الفاظ منتخب کریں

عنوان کا انتخاب کریں

.

متبنی(لے پالک بیٹے) کو کاغذات میں اپنا بیٹا ظاہر کرنا

سوال

میری کوئی اولاد نہیں ہے ۔میں نے اپنی بھانجی لے کر پالی تھی ہمارے رشتہ داروں میں سب کے ہاں یہ مشہور ہے کہ یہ میری بیٹی ہے ، اس کی ساری ڈگریوں میں بھی ولدیت کے خانہ میں میرا نام لکھا ہواہے،اب اس کا نکاح ہے کیا ایجاب وقبول میں بھی شرعی طورپروالد کی جگہ میرانام لکھاجاسکتاہے ؟کیونکہ سب اسے میری بیٹی جانتے ہیں ۔

جواب

آپ کے لئے مذکورہ بچی کو اپنی طرف منسوب کرنا،اسے اپنی بیٹی ظاہر کرنااور اپنے آپ کو اس کا والد ظاہر کرنا بالکل ناجائز وحرام ہے ۔لہذااب تک جو کوتاہی ہو ئی اس پر توبہ استغفار کریں اور تمام کاغذات میں اس بچی کی ولدیت کے خانے میں اس کے حقیقی والد کانام درج کروائیں جو بچہ یا بچی کسی سے لےکر پالے جاتے ہیں ان کو متبنی کہتے ہیں ۔
قال اللہ تعالی عزوجل:[الأحزاب:5]
{ادْعُوهُمْ لِآبَائِهِمْ هُوَ أَقْسَطُ عِنْدَ اللَّهِ فَإِنْ لَمْ تَعْلَمُوا آبَاءَهُمْ فَإِخْوَانُكُمْ فِي الدِّينِ وَمَوَالِيكُمْ}.
الفتاوی الہندیۃ،لجنةالعلماء برئاسة نظام الدين البلخي(1/268)رشیدیة:
ولوکان الشہودیعرفونھاوھی غائبۃ فذکرالزوج اسمہالاغیروعرف الشہودانہ اراد بہ المراۃالتی یعرفونہاجازالنکاح کذافی محیط السرخسی.
معارف القرآن  ،مفتی محمد شفیع العثمانی  (م:1362ھ) (7/84) مکتبہ معارف القرآن:

دوسرامسئلہ متبنی بیٹےکاہے۔۔۔اورچونکہ اس آخری معاملے کااثر بہت سے معاملات پرپڑتاہے اس لئےیہ حکم نافذ کردیاگیاکہ متبنی بیٹے کو جب پکارویا اس کاذکرکروتواس کے اصلی باپ کی طرف منسوب کرکے ذکرکرو۔جس نے بیٹابنالیاہے اس کا بیٹاکہہ کر خطاب نہ کرو،کیونکہ  اس سے بہت سے معاملات میں اشتباہ اور التباس پیداہوجانے کاخطرہ ہے ۔

  کفایت المفتی :مفتی کفایت اللہ الدھلوی(م:1372ھ) (9/56)ادارۃ الفاروق:

تبنیت یعنی کسی دوسرےکے بیٹے کو اپنابیٹا بنانا یعنی حقیقی بیٹے کے احکام اس پر مرتب کرنا جیساکہ عرب میں دستورتھا اور اب بھی ہندؤوں اور بعض دوسری قوموں میں مروج ہے ،منسوخ اور مردود ہوچکا۔ اس میں کوئی نزاع نہیں،یہ شرعاًاورعقلاًباطل ہے۔ ۔۔ رہی یہ بات کہ اگر زید عمرو کے بیٹےکولےکراپنے بیٹے کی طرح پرورش اور تر بیت کاتکفل کرے اور یہ کہے کہ میں نے  عمرو  کے بیٹے کو بیٹاکرلیاہے،یعنی مثل اپنے بیٹے کے اس کی پرورش وتربیت کا کفیل ہوگیا ہوں،ہے وہ عمرو ہی  کا بیٹا ، میرا حقیقتًا بیٹا نہیں ہے،ہاں! متبنی ہے تواس کی ممانعت کی کوئی دلیل نہیں۔۔۔۔۔

دارالافتاء جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ

جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ  کا ایک نمایاں شعبہ دارالافتاء ہے۔ جو کہ عرصہ 20 سال سے عوام کے مسائل کی شرعی رہنمائی کی خدمات بخوبی  سرانجام دے رہا ہے

سوال پوچھیں

دار الافتاء جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ سے تحریری جوابات  کے حصول کے لیے یہاں کللک کریں

سوشل میڈیا لنکس