بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

مطلوبہ فتوی کے حصول کے لیے الفاظ منتخب کریں

عنوان کا انتخاب کریں

.

لیز پر لی ہوئی گاڑی کو آگے بیچنا

سوال

ہماری کمپنی نے میزان بینک سے گاڑی اجارہ پر حاصل کی اور اپنے منیجر کو ایک معاہدےکے تحت مستقل طور پر استعمال کرنے کے لئے دی ۔
کیا بینک سے گاڑی لیزکر وانے کے بعد کمپنی کسی ملازم کو مستقل طور پر اضافی سہولیات /مراعات دینے کےلئے اجارہ شدہ گاڑی استعمال کے لئے دے سکتی ہے یاکن شرائط کے ساتھ دے سکتی ہے ؟
اگر کمپنی مالکان اپنے نام اجارہ شدہ گاڑی اپنے منیجر کو رعایتی قیمت کی اقساط کرکے بیچیں اور منیجر کی تنخواہ میں سے تنخواہ دیتے وقت کمپنی قسط کی رقم کاٹ لے تو کیا حکم ہے؟ جبکہ بینک کی طرف سے اجارہ پر لینے والے کو گاڑی آگے کسی کو کرایہ پر دینے یا بیچنے کی اجازت نہیں ہے ۔

جواب

کسی بھی ایسے اسلامی بنک جو اپنے تمام معاملات مستندعلماء پر مشتمل شریعہ بوڑد کے تحت انجام دینے کا پابند ہو ، سے لیز پر لی ہو ئی گاڑی کو مدت معاہدہ اجارہ کے دوران آگے بیچنا شرعاً جائز نہیں ہے۔اور کمپنی کا اپنے ملازمین کوآگے کرایہ پر دینا شرعاً بنک (موجر) کی اجازت کے ساتھ مشروط ہے۔البتہ ملازمین کو کمپنی کی طرف سے استعمال کے لئےدیجاسکتی ہے ۔
    الدرالمختار،علاء الدين محمد بن علي الحصكفي(م:1088) (6/91ھ) دارالفكر
 (للمستأجر أن يؤجر المؤجر) بعد قبضه قيل وقبله (من غير مؤجره، وأما من مؤجره فلا) يجوز وإن تخلل ثالث به يفتى للزوم تمليك المالك
   الفتاوى الهندية،لجنة العلماء برئاسة نظام الدين البلخي(4/425ھ) دارالفكر
  الأصل عندنا أن المستأجر يملك الإجارة فيما لا يتفاوت الناس في الانتفاع به. كذا في المحيط،ومن استأجر شيئا فإن كان منقولا فإنه لا يجوز له أن يؤاجره قبل القبض
  المحيط البرهاني،برهان الدين محمود بن أحمد (م:616ھ)(7/429ھ) دارالكتب العلمية
قال محمد رحمه الله: وللمستأجر أن يؤاجر البيت المستأجر من غيره، فالأصل عندنا: أن المستأجر يملك الإجارة فيما لا يتفاوت الناس في الانتفاع به؛  وهذا لأن الإجارة لتمليك المنفعة والمستأجر في حق المنفعة قام مقام الآجر، وكما صحت الإجارة من الآجر تصح من المستأجر أيضاً
   البحرالرائق، ابن نجيم المصري(5/279 ) (م:970ھ) دارالكتاب الإسلامي
 وأما شرائط المعقود عليه فأن يكون موجودا مالا متقوما مملوكا في نفسه وأن يكون ملك البائع فيما يبيعه لنفسه… وخرج بالمملوك بيع ما لا يملكه فلم ينعقد بيع الكلأ
 التبيين الحقائق، فخر الدين الزيلعي(5/105) (م:743ھ) المطبعة الكبرى
 قال – رحمه الله – (هي بيع منفعة معلومة بأجر معلوم) وقيل هي تمليك المنافع بعوض

دارالافتاء جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ

جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ  کا ایک نمایاں شعبہ دارالافتاء ہے۔ جو کہ عرصہ 20 سال سے عوام کے مسائل کی شرعی رہنمائی کی خدمات بخوبی  سرانجام دے رہا ہے

سوال پوچھیں

دار الافتاء جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ سے تحریری جوابات  کے حصول کے لیے یہاں کللک کریں

سوشل میڈیا لنکس