بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

مطلوبہ فتوی کے حصول کے لیے الفاظ منتخب کریں

عنوان کا انتخاب کریں

.

لڑکوں کے لیے جیولری پہننا

سوال

لڑکوں کے لیے ایسی جیولری پہننا جو ان ہی کے لیے بنائی گئی ہو جیسے : چین اور کان کی بالیاں وغیرہ تو کیا لڑکوں کے لیے ان کا پہننا درست ہوگا؟

جواب

واضح رہے کہ اسلام میں مردوں کے لیے ایک مثقال ( ساڑھے چار ماشے) سے کم چاندی کی انگوٹھی کے علاوہ کسی بھی قسم کا زیور کا استعمال کرنا جائز نہیں ہے۔ حدیث شریف میں سونا، چاندی اور دوسرے دھات کا زیور پہننے سے مردوں کو منع کیا گیا ہے لہذا کسی بھی قسم کا زیور لڑکوں کے لیے پہننا جائز نہیں ہے۔
الدر المختار (9/593)رشیدیۃ
(‌ولا ‌يتختم) إلا بالفضة لحصول الاستغناء بها فيحرم (بغيرها كحجر) وصحح السرخسي جواز اليشب والعقيق وعمم.منلا خسرو (وذهب وحديد وصفر) ورصاص وزجاج وغيرها لما مر۔
الدر المختار (9/593)رشیدیۃ
(قولہ فیحرم بغیرھا الخ) لما روی الطحاوی باسنادہ الی عمران بن حصین وابی ھریرۃ قالا: نھی رسول اللہ ﷺ عن خاتم الذھب۔
الفتاوی الھندیۃ (5/413)  بیروت
ویکرہ للرجال التختم بما سوی الفضۃ، کذا فی  الینا بیع. والتختم بالذھب حرام فی الصحیح ، کذا فی الوجیز للکردری۔

دارالافتاء جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ

جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ  کا ایک نمایاں شعبہ دارالافتاء ہے۔ جو کہ عرصہ 20 سال سے عوام کے مسائل کی شرعی رہنمائی کی خدمات بخوبی  سرانجام دے رہا ہے

سوال پوچھیں

دار الافتاء جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ سے تحریری جوابات  کے حصول کے لیے یہاں کللک کریں

سوشل میڈیا لنکس