بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

مطلوبہ فتوی کے حصول کے لیے الفاظ منتخب کریں

عنوان کا انتخاب کریں

.

لفظ عليحدگی اختیار كررہے ہيں سے طلاق كا حكم

سوال

من مظہره کی شادی ہمراہ مسمی سعید احمد ولد محمد  نذیر مورخہ 4۔4۔2011 مطابق  شریعت محمد ی ﷺ ہوئی اور مظہر ہ عرصہ تقریباً 3 سال مسمی سعید احمد کے ساتھ بطور  زوجہ منکوحہ  آباد رہی اور بعد میں من مظہرہ اور مسمی سعید احمد کے تعلقات  خراب ہوگئے تو میں نے تحقیقات نہ توڑنے کی بہت کوشش کی جو ناکام ثابت ہوئی اور اب مسمی سعید احمد مذکور من مظہرہ کے ساتھ نباہ کرنے کو ہرگز تیار نہ ہے۔ اسی لیے ہم دونوں اپنی باہمی رضا مندی سے ایک دوسرے سے علیحدگی اختیار کررہے ہیں۔ من مظہرہ اور مسمی سعید احمد کی کوئی اولاد نہ ہے ۔ من مظہرہ نے مسمی سعید احمد مذکورہ سے اپنا مکمل جہیز کا سامان وغیرہ وصول کرلیا ہے۔ لہٰذا فریقین نے اپنی رضامندی سے طلاق نامہ کمپوز کروا دیا ہے تاکہ سند رہے اور بوقت ضرورت کام آوے؟

جواب

صورت مسئولہ میں شوہر نے گواہوں کی موجودگی میں باہمی رضا مندی سے تیا ر کئے گئے طلاق نامہ پر اپنی رضا مندی سے دستخط  کیے ہیں ۔ اور طلاق نامے میں تین طلاق کیلئے علیحدہ ہونے کے الفاظ استعمال کیے گئے ہیں ۔جو طلاق دینے میں کنایہ ہیں ۔ اور کنائی الفاظ سے طلاق بائن واقع ہوجاتی ہے۔لہٰذا مذکورہ صورت میں ایک طلاق  بائن واقع ہوچکی ہے۔ جس کا حکم  یہ ہے کہ اب یہ دونوں آکر اکٹھے رہنا چاہیں تو دوبارہ گواہوں کی موجودگی میں نئے مہر کے عوض نیا نکاح کرسکتے ہیں۔ ورنہ عدت گزرنے کےبعد عورت کسی دوسری جگہ نکاح کرنے میں آزاد ہوگی ۔ اور واضح رہے کہ عدت میں یا عدت کےبعد دوبارہ نکاح کرنے کےبعد بھی شوہر کے پاس صرف دوطلاقوں کا ہی اختیار باقی رہےگا۔
بدائع الصنائع في ترتيب الشرائع (4/225)العلمیة
 وحال الغضب ومذاكرة الطلاق دليل إرادة الطلاق ظاهرا فلا يصدق في الصرف عن الظاهر
رد المحتار على الدر المختار (4/ 458) رشیدیة
ولو قال: أنت مني ثلاثا طلقت إن نوى أو كان في مذاكرة الطلاق، وإلا قالوا: يخشى أن لا يصدق
الفتاوى الهندية (1/ 410)العلمیة
والأحوال ثلاثة (حالة) الرضا (وحالة) مذاكرة الطلاق بأن تسأل هي طلاقها أو غيرها يسأل طلاقها۔۔۔۔ وفي حالة مذاكرة الطلاق يقع الطلاق في سائر الأقسام قضاء
الفتاوى الهندية (1/ 415) رشیدیة
 وفيه أيضا رجل استكتب من رجل آخر إلى امرأته كتابا بطلاقها وقرأه على الزوج فأخذه وطواه وختم وكتب في عنوانه وبعث به إلى امرأته فأتاها الكتاب وأقر الزوج أنه كتابه فإن الطلاق يقع عليها
فتاویٰ قاضی خان (1/412) رشیدیة
الكناية مايحتمل الطلاق ولا يكون الطلاق مذكوراّ نصّا وهي ثلاثة اقسام: والأحوال ثلاثة حالة مطلقة وهي حالة الرضا، وحالة مذاكرة الطلاق ، وهي ان تسال المرأة طلاقها ، او يسال غير ها طلاقها۔۔۔ وفي حالة مذاكرة الطلاق يقع الطلاق بثمانية الفاظ ولو قال لم انو الطلاق لايصدق قضاء وهي  قوله انت خلية ،برية ،بتة، بائن ، حرام ، اعتدي ، امرك بيدك ، اختاري وفي حالة الغضب يقع الطلاق بثلاثة من هذه الثمانية

دارالافتاء جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ

جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ  کا ایک نمایاں شعبہ دارالافتاء ہے۔ جو کہ عرصہ 20 سال سے عوام کے مسائل کی شرعی رہنمائی کی خدمات بخوبی  سرانجام دے رہا ہے

سوال پوچھیں

دار الافتاء جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ سے تحریری جوابات  کے حصول کے لیے یہاں کللک کریں

سوشل میڈیا لنکس