بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

مطلوبہ فتوی کے حصول کے لیے الفاظ منتخب کریں

عنوان کا انتخاب کریں

.

قیدی شخص کی بیوی کیاکرے؟

سوال

جس عورت کاشوہر کہیں قید ہوگیااور اس کے رہائی کے امکانات بھی کم ہوں ۔ تو کیا ایسی عورت کےلئے طلاق لینا درست ہے ؟

جواب

جس عورت کا شوہر قید ہواور اس کی رہائی یقینی نہ ہوبلکہ دونوں ہی امکانات موجود ہوں ، توایسی عورت کے لئے بہتر یہ ہے کہ اپنے شوہر کی رہائی کا انتظارکرے ، لیکن اگر انتظار کرنے کی ہمت نہ ہو تو ایسی صورت میں شوہرسے طلاق یا خُلع لینے کی گنجائش ہے۔
 الحجة على أهل المدينة،أبوعبد الله محمد بن الحسن الشيباني (م:189ھ)(4/67)عالم الكتب
باب الرجل يؤسر إن امرأته لا تتزوج حتى يعلم له موت أو ارتداد أو طلاق : قال محمد قال أبو حنيفة رضي الله عنه لا تنكح امرأة الأسيرِ أحدًا حتى تعلم بموت أو ارتداد عن الإسلام طائعا غير مكره ولا يضرب لامرأته أجل المفقود وقال أهل المدينة في هذا مثل قول أبي حنيفة
البحرالرائق،العلامة ابن نجيم المصري(م:970هـ)(8/573)دارالكتاب الإسلامي
 وفي السراجية حكم الأسير كحكم سائر المسلمين في الميراث ما لم يفارق دينه فإن فارق دينه فحكمه حكم المفقود

دارالافتاء جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ

جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ  کا ایک نمایاں شعبہ دارالافتاء ہے۔ جو کہ عرصہ 20 سال سے عوام کے مسائل کی شرعی رہنمائی کی خدمات بخوبی  سرانجام دے رہا ہے

سوال پوچھیں

دار الافتاء جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ سے تحریری جوابات  کے حصول کے لیے یہاں کللک کریں

سوشل میڈیا لنکس