بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

مطلوبہ فتوی کے حصول کے لیے الفاظ منتخب کریں

عنوان کا انتخاب کریں

.

قرض کی ادائیگی کرنے کے بعد رقم کا کم نکل آنا

سوال

مسئلہ یہ ہے کہ ایک شخص پیسے قرض لیتا ہے اور جب قرض واپسی کرتا ہے ،تو لینے والا پیسے گنتی نہیں کرتا،کہ مجھے آپ پر اعتماد ہے مگر جب بعد میں گنتا ہے تو کم نکلتے ہیں آیا اس کو کمی میں رجوع کا حق ہے یا نہیں ؟ جواب عنایت فرما کر ممنون فرمائیں ؟

جواب

شریعتِ مطہرہ میں معاملات کی صفائی پر بڑا زور دیا گیا ہے ،لہذا معاملات کسی بھی قسم کے ہو ں ان کو خوب جانچ پڑتال کے ساتھ مکمل کرنا چاہئے۔
صورتِ مسئولہ میں قرض خواہ (قرض دینے والے) کو چاہئے تھا کہ وہ قرض وصول کرتے وقت رقم گن کر لیتا ،اب جب رقم کم نکل آئی ہے تو قرض خواہ رقم کی کمی پر گواہ پیش کرکے بقایا رقم وصول کر لے ، البتہ اگر قرض خواہ گواہ پیش نہ کرسکا تو مقروض قسم اٹھا کر کہے کہ میں نے پوری رقم ادا کی تھی تو پھر قرض خواہ کو اس صورت میں بقایا رقم وصول کرنے کا کوئی حق نہیں اور اگر مقروض قسم اٹھانے سے انکار کر دے تو اس (مقروض) پر بقایا رقم کی ادائیگی لازم ہوگی۔
:سنن الترمذي (كتاب الاحكام،باب ماجاء ان اليمين  علي المدعي )
عن عبد الله بن أبي مليكة، عن ابن عباس، أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قضى أن اليمين على المدعى عليه۔
:الدر المختار (5/ 555)دار الفكر
(ادعى المديون الإيصال فأنكر المدعي) ذلك (ولا بينة له) على مدعاه (فطلب يمينه فقال المدعي اجعل حقي في الختم ثم استحلفني له ذلك) قنية۔
:الدر المختار (5/ 555)
(قوله فأنكر المدعي) أي مدعي الدين. (قوله ولا بينة له) أي لمدعي الإيصال. (قوله فطلب يمينه) أي يمين الدائن (قوله فقال المدعي) أي مدعي الدين۔
:البحر الرائق  (7/ 203)دار الكتاب الاسلامي
فإن سكت، ولم يجب ينزله منكرا قال الإمام السرخسي هذا قولهما أما عند أبي يوسف فيحبس إلى أن يجيب. اهـ.۔۔ والفتوى على قول أبي يوسف فيما يتعلق بالقضاء كما في القنية والبزازية فلذا أفتيت بأن يحبس إلى أن يجيب۔
:البحر الرائق شرح (7/ 221)
والاختلاف في قدره كالاختلاف في أصله كذا في المعراج۔
:مجلة الأحكام العدلية (ص: 17)نور محمد
(المادة 8) : الأصل براءة الذمة
(المادة 9) : الأصل في الصفات العارضة العدم
:شرح المجلة (1/25)رشیدیۃ
المراد بالذمة هنا اهلية الانسان  لتحمل عهده ما يجري بيني وبين غيره من العقود الشرعية۔ ان الاصل ان الانسان   برئ الذمه من وجوب شيئ  عليه او لزومه ۔
:شرح المجلة (1/27)رشیدیۃ
یعنی عند الاختلاف فی ثبوت الصفہ العارضۃ  وعدمہ ،القول قول من یتمسک بعدمھا  مع یمینہ۔

دارالافتاء جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ

جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ  کا ایک نمایاں شعبہ دارالافتاء ہے۔ جو کہ عرصہ 20 سال سے عوام کے مسائل کی شرعی رہنمائی کی خدمات بخوبی  سرانجام دے رہا ہے

سوال پوچھیں

دار الافتاء جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ سے تحریری جوابات  کے حصول کے لیے یہاں کللک کریں

سوشل میڈیا لنکس