بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

مطلوبہ فتوی کے حصول کے لیے الفاظ منتخب کریں

عنوان کا انتخاب کریں

.

قادیانیوں سے خرید وفروخت کاحکم ؟

سوال

قادیانیوں کے ساتھ خرید وفروخت کے شرعی احکا مات کیاہیں؟کیا ہمیں اپنے پرچیزمنیجر کو زبانی /تحریر ی طور پر اس سے منع کرناضروری ہے کہ وہ ہر گز قادیانیوں سے خرید وفروخت نہ کرے۔ نیز قادیانیوں سے بیع کے منعقد ہونے کا کیاحکم ہے ؟ کیا بیع فاسد ہے یاباطل ؟اور قادیانی سے خرید ی گئی اشیاء کو واپس کرناضروری ہے قادیانیوں سے بیع وشراء ودیگر معاملات کے بارے میں تفصیل بیان فر مادیں۔

جواب

قادیانی کافرہونے کے باوجوداپنے آپ کو مسلمان ظاہرکرتے ہیں اور اپنے کفریہ عقائدمیں غلط تاویلات کرکے انہیں اسلامی عقائدقراردیتے ہیں لہٰذا وہ زندیق ہیں جو عام کافروں سے زیادہ خطر ناک ہیں کیونکہ عام کفار اپنے آپ کومسلمان ظاہرنہیں کرتے اور مسلمان بھی انہیں دائرہ اسلام سے خارج سمجھتے ہیں۔نیزقادیانی عموماً اسلام اور مسلمانوں کے خلاف سازشیں کرتے رہتے ہیں اس لئےحتی الامکان ان سے خریدوفروخت کرنے سےمکمل احتراز کیاجائے،ان سے مالی معاملات کرنایاانہیں براہِ راست مالی فائدہ پہنچانادینی غیرت وحمیت کے خلاف ہے ۔لہٰذا آپ اپنے پرچیز منیجر کو پابندکریں کہ وہ قادیانیوں سے خریدوفروخت نہ کرے البتہ ان سے ماضی میں کئے گئے معاملات کو برقرار رکھنے کی گنجائش ہے۔
بدائع الصنائع،العلامة علاءالدين الكاساني(م:587هـ)(4/176ھ) دارالكتب العلمية
وأما شرط النفاذ فأنواع منها خلو العاقد عن الردة إذا كان ذكرا في قول أبي حنيفة، وعند أبي يوسف ومحمد ليس بشرط بناء على أن تصرفات المرتد موقوفة عند أبي حنيفة، وعندهما نافذة۔
  الهداية،أبو الحسن برهان الدين المرغيناني(م: 593هـ)(2/408)داراحياءالتراث العربي
قال: (وما باعه أو اشتراه أو أعتقه أو وهبه أو رهنه أو تصرف فيه من أمواله في حال ردته فهو موقوف، فإن أسلم صحت عقوده، وإن مات أو قتل أو لحق بدار الحرب بطلت) وهذا عند أبي حنيفة. وقال أبو يوسف ومحمد: يجوز ما صنع في الوجهين. اعلم أن تصرفات المرتد على أقسام: نافذ بالاتفاق كالاستيلاد والطلاق؛ لأنه لا يفتقر إلى حقيقة الملك وتمام الولاية ،وباطل بالاتفاق كالنكاح والذبيحة؛ لأنه يعتمد الملة ولا ملة له، وموقوف بالاتفاق كالمفاوضة؛ لأنها تعتمد المساواة ولا مساواة بين المسلم والمرتد ما لم يسلم،ومختلف في توقفه وهو ما عددناه۔
ردالمحتار،العلامة ابن عابدين الشامي(م:1252هـ)(4/254)سعید
 قال المقدسي: فلو كانت ممن يجب قتلها كالساحرة والزنديقة ينبغي أن تلحق بالمرتد۔

دارالافتاء جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ

جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ  کا ایک نمایاں شعبہ دارالافتاء ہے۔ جو کہ عرصہ 20 سال سے عوام کے مسائل کی شرعی رہنمائی کی خدمات بخوبی  سرانجام دے رہا ہے

سوال پوچھیں

دار الافتاء جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ سے تحریری جوابات  کے حصول کے لیے یہاں کللک کریں

سوشل میڈیا لنکس