بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

مطلوبہ فتوی کے حصول کے لیے الفاظ منتخب کریں

عنوان کا انتخاب کریں

.

غیر مسلموں کے تعلیمی اداروں میں تعلیم حاصل کرنا

سوال

عیسائی یا کسی بھی غیر مذہب کے پاس تعلیم حاصل کرنا کیسا ہے؟جیسا کہ آج کل سکول و کالج میں ہو رہا ہے جس کی وجہ سے بچے اخلاقیات اور اسلام کی تعلیمات سے دور ہو جاتے ہیں۔ قرآن وسنت کی روشنی میں راہ نمائی فرمائیں تاکہ ہم اپنے بچوں کو صحیح تعلیم دلوا سکیں ۔

جواب

غیر مسلموں کے تعلیمی اداروں میں تعلیم حاصل کرنے سے ان کے ساتھ دلی محبت کا تعلق پیدا ہوجانے کا قوی امکان ہے جبکہ غیر مسلوں کے ساتھ ایسے محبت کا تعلق رکھنا شرعا ناجائز اور کبیرہ گناہ ہے اور اپنے بچوں کو غیرمسلموں کی تعلیم گاہوں میں بھیجنا ان کے عقیدے اور ایمان کو خراب کرنے کا ذریعہ بھی ہے اس لیے ان کے تعلیمی اداروں میں تعلیم حاصل کرنے سے اجتناب کرنا چاہیے۔
البتہ اگر اس طرح کے مفاسد نہ پائے جائیں اور اس فن کا ماہر کوئی مسلمان ٹیچر میسر نہ ہو تو فی نفسہٖ ایسے اداروں میں پڑھنا درست ہے۔
:قال اللہ تعالی
{يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا تَتَّخِذُوا الْيَهُودَ وَالنَّصَارَى أَوْلِيَاءَ بَعْضُهُمْ أَوْلِيَاءُ بَعْضٍ وَمَنْ يَتَوَلَّهُمْ مِنْكُمْ فَإِنَّهُ مِنْهُمْ إِنَّ اللَّهَ لَا يَهْدِي الْقَوْمَ الظَّالِمِينَ  [المائدة: 51]
:تفسیر المظھری(2/361)رشیدیۃ
(يا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لا تَتَّخِذُوا الْيَهُودَ وَالنَّصارى أَوْلِياءَ )اى لا تعتمدوا عليهم ولا تعاشروهم معاشرة الأحباب بَعْضُهُمْ أَوْلِياءُ بَعْضٍ ايماء الى علة النهى يعنى انهم متفقون على خلافكم واضراركم وتوالى بعضهم بعضا لاتحادهم فى الدين۔
:الفتاوى الهندية (5/ 426)بیروت
الأكل مع المجوسي ومع غيره من أهل الشرك أنه هل يحل أم لا وحكي عن الحاكم الإمام عبد الرحمن الكاتب أنه إن ابتلي به المسلم مرة أو مرتين فلا بأس به وأما الدوام عليه فيكره كذا في المحيط۔

دارالافتاء جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ

جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ  کا ایک نمایاں شعبہ دارالافتاء ہے۔ جو کہ عرصہ 20 سال سے عوام کے مسائل کی شرعی رہنمائی کی خدمات بخوبی  سرانجام دے رہا ہے

سوال پوچھیں

دار الافتاء جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ سے تحریری جوابات  کے حصول کے لیے یہاں کللک کریں

سوشل میڈیا لنکس