بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

مطلوبہ فتوی کے حصول کے لیے الفاظ منتخب کریں

عنوان کا انتخاب کریں

.

غیر اختیاری خیالات اور وساوس میں مبتلا شخص کا حکم

سوال

میرے کچھ مسائل ہیں گستاخ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے حوالے سے ۔ جو یہ ہیں ،
نمبر۱۔کوئی شخص گستاخ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کب شمار ہوگا اور اس پر حد کب جاری ہوگی؟ آیا جب کوئی لوگوں میں کھلم کھلا نعوذ باللہ گستاخانہ بات کرے یا نعوذ باللہ کوئی گالی زبان سے نکالے تب وہ گستاخ رسول شمار ہوگا اور اس پر حد جاری ہوگی، یا کوئی اور بھی صورت ہے؟
نمبر۲۔ اگر کسی کے دل میں نعوذ باللہ کوئی گستاخانہ خیال یا برا لفظ آئے یا کوئی تنہائی میں منہ کے اندر نعوذباللہ کوئی گستاخانہ بات کہہ دے یا نعوذ باللہ کوئی برا لفظ ، گالی دے دے اسطرح کہ اس کے منہ سے الفاظ نہ نکلیں یا آواز نہ آئے ، کیا وہ شخص گستاخ یا مرتد کہلائے گا ، ایسی صورت میں اگر وہ شخص سچے دل سے توبہ اور تجدید ایمان کرے تو کیا یہ کافی ہے اور اس طرح وہ مسلمان ہو جائے گا، یا اسے لوگوں کے سامنے توبہ اور تجدید ایمان کرنا ہوگا؟ کیا اس پر حد جاری ہوگی؟

جواب

اگر کوئی شخص قصدا گستاخی کے کلمات زبان سے ادا کرتا ہے تو یہ فعل گستاخی کے زمرے میں آتا ہے تاہم سوال کی تحریر سے معلوم ہوتا ہے کہ سائل وھم کا شکار ہے اور اس نوعیت کے وسوسے اس کے ذہن میں آرہے ہیں اس لیے واضح ہو کہ غیر اختیاری خیالات اور وساوس پر گناہ اور پکڑ نہیں ہے البتہ آپ کو ایسے خیالات اور وساوس سے پناہ مانگنی چاہیے ۔اور جب ایسا خیال آئے تو فوراً اللہ کی طرف رجوع کریں اور خیالات کی طرف توجہ نہ کریں اور اس بارے میں سوالات سے پرہیز کریں نیزکثر ت سے استغفار کریں۔
:الرد المحتار (4/213) سعید
قولہ سب النبی صلی اللہ علیہ وسلم )ای اذالم یعلن ،فلو اعلن بشتمہ او اعتادہ قتل ،ولو امرءۃ  وبہ یفتی الیوم ۔
:الدرالمختار (4/214) سعید
(ويؤدب الذمي ويعاقب على سبه دين الإسلام أو القرآن أو النبي) – صلى الله عليه وسلم – حاوي وغيره۔
:حاشیہ رسائل ابن عابدین (321)
قال ابو حنیفۃ  واصحا بہ  والثوری واھل الکوفۃ والاوزاعی  انتھی فھٰلاء کلھم وافقو الولید ابن مسیا  عن مالک انہ ردۃیستتاب منہا  کما دل علیہ ۔
:فتح الملھم (2/97’98)دارالعلوم کراچی
عن عبد اللہ  قال سءل النبی صلی اللہ علیہ وسلم عن الوسوسۃ،قال((تلک   محض الایمان ))عن ابی ھریرۃ،قال :جاء ناس من اصحاب النبی صلی اللہ علیہ وسلم فسءلوہ انا نجد فی انفسنا ما یتعاظم احدنا ۔۔۔ان یتکلم بہ قال (صریح الایمان)(وقد وجدتموہ ))قالو نعم :،قال :((صریح الایمان))الخ : ۔۔۔ قال الشارح رحمہ اللہ : ای استظعام الکالام بہ ہو صریح الایمان ،فان استظعام ھذ ا ،وشدۃ الخو ف  منہ  ومن النطق بہ –فضلا عن  اعتقادہ ۔

دارالافتاء جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ

جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ  کا ایک نمایاں شعبہ دارالافتاء ہے۔ جو کہ عرصہ 20 سال سے عوام کے مسائل کی شرعی رہنمائی کی خدمات بخوبی  سرانجام دے رہا ہے

سوال پوچھیں

دار الافتاء جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ سے تحریری جوابات  کے حصول کے لیے یہاں کللک کریں

سوشل میڈیا لنکس