بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

مطلوبہ فتوی کے حصول کے لیے الفاظ منتخب کریں

عنوان کا انتخاب کریں

.

غزوہ ہند کو غزوہ کیوں کہتے ہے؟

سوال

غزوہ ہند کو غزوہ کیوں کہتے ہیں حالانکہ میں نے علماء سے سنا ہے کہ جس جہاد میں نبی کریم ﷺنے خود شرکت فرمائی ہو اسے غزوہ کہتے ہیں۔

جواب

غزوہ کے لغوی  معنیٰ ایک مرتبہ جہاد کے لئے نکلنے کے آتے ہیں جبکہ سریہ کے معنیٰ قوم اور لشکر کےایک دستہ کے ہیں۔ غز وہ کے اسی لغوی معنیٰ کے اعتبار سے حدیث شریف میں “غزوة الہند” کے الفاظ وارد ہوئے ہیں۔ لیکن بعد میں علماء السیر نے اپنی سہولت اور آسانی کے لئے یہ اصطلاح مقرر فرمائی کہ غزوہ وہ جہاد ہے جس میں حضور ﷺ بہ نفِس نفیس شریک ہوئے ہوں جبکہ سریہ وہ جہاد ہے جس میں حضور ﷺ  خود تشریف نہیں لے گئے بلکہ صحابہ کرام کی ایک جماعت کو کسی امیر کی نگرانی میں روانہ فرمایا ہو۔ لہذا کوئی اشکال کی بات نہیں نیز ایک اصطلاح کو دوسری جگہ استعمال کرنا بھی سلف سے ثابت ہے۔ یہی وجہ ہے کہ امام بخاری رحم اللہ نے صحیح البخاری کی کتاب المغازی میں جہاد کے وہ واقعات بھی بیان فرمائے جس میں حضور ﷺبہ نفس نفیس شریک ہوئے اور وہ واقعات جہاد بھی بیان فرمائے جس میں آپﷺنے کوئی لشکر روانہ فرمایا خود تشریف نہیں لے گئے لہذا غزوۃ الہند کہنے میں کوئی حرج نہیں ۔
ملحوظہ: یہاں یہ بات بھی یاد رکھنی چاہیے  کہ مستقبل میں سر زمین ہند میں ہونے والے جہاد کواحادیث مبارکہ میں “غزوۃالہند” سے تعبیر کیا گیا ہے اس لیے اسے غزوہ ہند کہا جاتا ہے ۔
:فتح الباري لابن حجر ،أحمد بن علي بن حجر (م:852) (9/350)بیروت
والمغازي جمع مغزى يقال غزا يغزو غزوا ومغزى والأصل غزوا والواحدة غزوة  وغزاة والميم زائدة وعن ثعلب الغزوة المرة والغزاة عمل سنة كاملة . . . .وأصل الغزو القصد ومغزى الكلام مقصده والمراد بالمغازي هنا ما وقع من قصد النبي صلى الله عليه وسلم الكفار بنفسه أو بجيش من قبله۔
:لسان العرب،محمد بن مکرم الانصاری(م:711ھ)(14/ 383)بیروت
والسرية: قطعة من الجيش۔
:سنن النسائي،احمد بن شعیب(م:303ھ)(2/63)المجتبی
عن أبي هريرة، قال: «وعدنا رسول الله صلى الله عليه وسلم غزوة الهند، فإن أدركتها أنفق فيها نفسي ومالي، فإن أقتل كنت من أفضل الشهداء، وإن أرجع فأنا أبو هريرة المحرر»۔
:سنن النسائي،احمد بن شعیب(م:303ھ)(2/63)المجتبی
عن ثوبان مولى رسول الله، صلى الله عليه وسلم قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: عصابتان من أمتي أحرزهما الله من النار: عصابة تغزو الهند، وعصابة تكون مع عيسى ابن مريم عليهما السلام .(ملاحظہ فرمائیں سیرتِ مصطفی از مولانا محمد ادریس کاندھلوی)۔

دارالافتاء جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ

جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ  کا ایک نمایاں شعبہ دارالافتاء ہے۔ جو کہ عرصہ 20 سال سے عوام کے مسائل کی شرعی رہنمائی کی خدمات بخوبی  سرانجام دے رہا ہے

سوال پوچھیں

دار الافتاء جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ سے تحریری جوابات  کے حصول کے لیے یہاں کللک کریں

سوشل میڈیا لنکس