بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

مطلوبہ فتوی کے حصول کے لیے الفاظ منتخب کریں

عنوان کا انتخاب کریں

.

عید الفطر 29 روزوں کےساتھ دوسرےملک میں کرنےکی صورت میں تیسویں روزےکی قضاکاحکم

سوال

صورت مسئلہ یہ ہے کہ بندہ نے پہلا روزہ امسال پاکستان میں رکھا اتفاق سے سعودی عرب میں بھی اس روز پہلاہی روزہ تھا ، بندہ ۲۹ ویں روزہ سے پہلے چلاگیا ، وہاں جاکر معلوم ہوا کہ سعودی عرب میں ۲۹ روزےہوئے ہیں اور یہاں کی رؤیت ہلال کمیٹی نے اگلے روز عید کا اعلان کردیا ہے ، اب بندہ نے چونکہ روزوں کا اغازپاکستان میں کیاتھا ، دریافت طلب امر یہ ہے کہ بندہ پر بھی ۲۹ روزے لازم ہوئے یا ۳۰ ؟کیو نکہ پاکستان میں مکمل ۳۰ روزے ہوئے ۔بندہ پر تیسویں روزے کی قضا ہوگی یانہیں ۔

جواب

آپ نے چونکہ ۲۹ روزے مکمل کرلیے ہیں، اس لیے تیسویں روزے کی قضاآپ پر لازم نہیں ہے۔
مشكاة المصابيح،محمد بن عبد الله الخطیب(م: 741ھ)(1/481)اسلامی کتب خانة
3157- وعن أنس قال: «آلى رسول الله – صلى الله عليه وسلم – من نسائه شهرا وكانت انفكت رجله فأقام في مشربة تسعا وعشرين ليلة ثم نزل فقالوا: يا رسول الله آليت شهرا فقال: إن الشهر يكون تسعا وعشرين۔
تاتارخنیة،الشیخ الامام فرید الدین(م: 789ھ) (3\345)فاروقیة
أهل بلدة رأوا الهلال هل یلزمه ذلک فی حق أهل بلدة أخری؟اختلف المشایخ فیه،بعضهم: قالوا لایلزمه ذلک فانما المعتبر فی حق کل بلدة رویتهم۔
 خیر الفتاوی لمولانا خیر محمد جالندہری رحمة اللہ علیہ (۴\۴۵)ط امدادیة

ایسے پاکستانی لوگ جن کے 29، روزے بہی پورے نہیں ہوئے ان پر لازم ہے کہ وہ ایک یا دو روزے قضاء رکہ کر 29 روزے پورے کر لیں۔(دیکہئے فتاوی رحیمیہ،مولانامفتی عبد الرحیم(6/215)دارالاشاعت)۔

دارالافتاء جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ

جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ  کا ایک نمایاں شعبہ دارالافتاء ہے۔ جو کہ عرصہ 20 سال سے عوام کے مسائل کی شرعی رہنمائی کی خدمات بخوبی  سرانجام دے رہا ہے

سوال پوچھیں

دار الافتاء جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ سے تحریری جوابات  کے حصول کے لیے یہاں کللک کریں

سوشل میڈیا لنکس