بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

مطلوبہ فتوی کے حصول کے لیے الفاظ منتخب کریں

عنوان کا انتخاب کریں

.

صدقہ کی رقم مؤکل کی اجازت کے بغیر اپنے اوپر خرچ کرنا

سوال

ایک شخص نے کسی کو 19 ہزار دیاکسی غریب کو میری طرف سے دے دینا اب یہ شخص خود بھی ضرورت مند ہے مگر شرم کی وجہ سے اسے کہہ نہ سکا میں خود ضرورت مند ہوں کیا اب یہ شخص اس رقم کو اپنے اوپر خرچ کرسکتا ہے؟

جواب

مذکورہ صور ت میں مؤکل کی طرف سے اجازت کے بغیر دی گئی رقم اپنے اوپر خرچ کرنا جائز نہیں بلکہ کسی دوسرے مستحق کو پہنچانا لازم ہے۔
الدر المختار (2/ 269) سعید
  وللوكيل أن يدفع لولده الفقير وزوجته لا لنفسه إلا إذا قال: ربها ضعها حيث شئت۔
بدائع الصنائع في ترتيب الشرائع (6/ 28)
لأن الوكيل يتصرف بولاية مستفادة من قبل الموكل فيملك قدر ما أفاده، ولا يثبت العموم إلا بلفظ يدل عليه، وهو قوله: اعمل فيه برأيك وغير ذلك مما يدل على العموم۔۔۔۔ وليس للوكيل بالبيع أن يبيع من نفسه؛ لأن الحقوق تتعلق بالعاقد فيؤدي إلى أن يكون الشخص الواحد في زمان واحد مسلما ومتسلما، مطالبا ومطالبا وهذا محال۔

دارالافتاء جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ

جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ  کا ایک نمایاں شعبہ دارالافتاء ہے۔ جو کہ عرصہ 20 سال سے عوام کے مسائل کی شرعی رہنمائی کی خدمات بخوبی  سرانجام دے رہا ہے

سوال پوچھیں

دار الافتاء جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ سے تحریری جوابات  کے حصول کے لیے یہاں کللک کریں

سوشل میڈیا لنکس