بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

مطلوبہ فتوی کے حصول کے لیے الفاظ منتخب کریں

عنوان کا انتخاب کریں

.

شوہر، 1حقیقی بھائی، 2باپ شریک بھائی، 4باپ شریک بہنیں ،کے درمیان تقسیم میراث

سوال

ہماری ایک عزیزہ خاتون کا انتقال ہوا۔ جس کے زندہ ورثاء یعنی لواحقین میں اس کا شوہر، ایک حقیقی بھائی، دو باپ شریک بھائی اور چار باپ شریک بہنیں ہیں۔ براہ ِ کرم ہماری شرعی رہنمائی فرمادیں کہ مرحومہ کا ترکہ مذکورہ بالا ورثاء میں کس تناسب سے تقسیم کیا جائے گا؟

جواب

صورتِ مسؤلہ میں مرحومہ کے کل ترکہ میں سے حقوق متقدمہ علی المیراث کی ادائیگی کے بعد اگر مرحومہ کے مذکورہ ورثاء کے علاوہ اور کوئی شرعی وارث نہ ہو تو بقیہ مال کے دو(2)برابر حصے کیے جائیں،ایک حصہ مرحومہ کے شوہر کو اور ایک حصہ مرحومہ کے حقیقی بھائی(ماں باپ شریک بھائی)کو دیا جائے۔مرحومہ کے باب شریک بھائی اور بہنوں کو کچھ نہیں ملے گا۔وہ سب مرحومہ کے حقیقی بھائی کی وجہ سے محروم ہوں گے۔میراث کا نقشہ حسبِ ذیل ہے۔

مسئلہ 2

اخت علاتیہ اخ علاتی2 اخ عینی زوج
محروم عصبہ نصف
  1 1
السراجي في الميراث(15)المصباح
ثم يرجحون بقوة القرابة اعني به ان ذا القرابتين اولى من ذي قرابة واحدة ذكرا كان او انثي”لقوله عليه السلام “أن اعيان بني الام يتوارثون دون بنى العلات كالأخ لأب وأم  أو  الأخت لأب  و أم اذا صارت عصبة من البنت اولى من الأخ لأب والأخت لأب وابن الأخ لأب و أم اولى من ابن الأخ لأب۔

دارالافتاء جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ

جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ  کا ایک نمایاں شعبہ دارالافتاء ہے۔ جو کہ عرصہ 20 سال سے عوام کے مسائل کی شرعی رہنمائی کی خدمات بخوبی  سرانجام دے رہا ہے

سوال پوچھیں

دار الافتاء جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ سے تحریری جوابات  کے حصول کے لیے یہاں کللک کریں

سوشل میڈیا لنکس